فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے بعد گرجا گھر میں چاقو سے حملے میں 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے
تفصیلات کے مطابق جمعرات کی صبح فرانسیسی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ نیس شہرمیں چاقوکے حملے میں کم سے کم 3 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق ایک شخص نے متعدد افراد پرحملہ کرکے انہیں زخمی کردیا ہے ،ہلاک ہونے والی ایک خاتون کا سر بھی قلم کیا گیا ہے۔پولیس نے حملہ آورکو گرفتارکرلیا ۔
میئر کرسچن ایسٹروسی نے ٹویٹرپربتایا کہ چاقو حملہ شہرکے نوٹری ڈیم چرچ میں ہوا، پولیس نے حملہ آورکو حراست میں لے لیا ہے۔کرسٹین کے مطابق اس حملے کے تمام تر شواہد دہشت گردانہ حملے کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔
نیس کے میئر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا ہے کہ جب جائے وقوعہ سے مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کیا گیا تو وہ لگاتار اونچی آواز میں ’اللہ اکبر‘ کے نعرے لگا رہا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں چرچ کا ایک نگران بھی شامل ہے
فرانس کے وزیر داخلہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرہ علاقے کی جانب سفرکرنے سے گریز کریں۔ اس واقعہ کے بعد فرانس کی وزارت داخلہ کی ایک ہنگامی میٹنگ بھی طلب کرلی گئی ہے۔
جب یہ واقعہ پیش آیا اس وقت فرانس کی قومی اسمبلی کی کارروائی بھی جاری تھی ،قومی اسمبلی میں وزیر اعظم جین کیسٹیکس کا اس حملے کے حوالے سے کہنا تھا کہ کسی شک کے بغیر یہ ہماری ملک کو درپیش ایک انتہائی سنگین نیا چیلینج ہے۔
یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب پوری مسلم دنیا میں فرانس کیخلاف احتجاج جا ری ہے ،رواں ماہ کے شروع میں چیچن نژاد ایک شخص نے گستاخانہ دکھانے پرفرانسیسی مڈل اسکول کے استاد سیموئل پیٹی کا سر قلم کردیا تھا۔