آذربائیجان اور آرمینیا متنازع سرحدی علاقے نگورنو کاراباخ کے معاملے پر کشیدگی کم کرنے کے لیے ایک بار پھر رضامند ہو گئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان کشیدگی کم کرنے پر اتفاق جنیوا میں ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔
روس، فرانس اور امریکا کے مندوبین کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آذربائیجان اور آرمینیا کے وزرائے خارجہ نے جنیوا میں جمعے کے روز ملاقات کی، ملاقات میں شہری آبادی کو نشانہ نہ بنانے اور فوجیوں کی لاشوں کے تبادلے پر رضامندی کا اظہار کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق آذربائیجان اور آرمینیا جنگ کے دوران بنائے گئے قیدیوں کی فہرست کے تبادلے پر بھی رضامند ہو گئے ہیں۔
جینیوا میں ہونے والے مذاکرات میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک جنگ بندی کی تصدیق کے ممکنہ طریقہ کار پر بھی بات چیت کریں گے۔
خیال رہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان حالیہ جنگ روکنے کے لیے سیز فائز کی کوششیں تین مرتبہ ناکام ہو چکی ہیں۔
دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا گیا جب کہ 27 ستمبر سے شروع ہونے والی جھڑپوں میں اب تک 1000 کے قریب افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔
دونوں ممالک متنازع سرحدی علاقے پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں، ‘نگورنو کاراباخ’ کا علاقہ باضابطہ طور پر آذربائیجان کا حصہ ہے لیکن آرمینیا کے نسلی گروہ نے 1990 کی جنگ میں آرمینیا کی مدد سے یہاں قبضہ کرلیا تھا اور اب یہ آرمینیائی فوج کے کنٹرول میں ہے۔