امریکی صدارتی انتخاب میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے،وائٹ ہاؤس جوبائیڈن سے صرف 6 الیکٹورل ووٹ کے فاصلے پررہ گیا۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جوبائیڈن 538 الیکٹورل ووٹ میں سے 264 الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے فیصلہ کن فتح کے قریب پہنچ چکے ہیں، ٹرمپ 214 الیکٹورل ووٹ حاصل کرسکے ہیں۔
وائٹ ہاؤس جوبائیڈن سے صرف 6 الیکٹورل ووٹ کے فاصلے پررہ گیا۔ حکمرانی کیلیے 538 میں 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہیں۔ پولنگ کے مکمل نتائج آنے اوران کے حتمی سرکاری اعلان کے لیے اگلے ماہ کی 14 کی تاریخ رکھی گئی ہے۔ امریکی صدارتی الیکشن میں 5 ریاستوں کے نتائج آنا باقی ہیں۔ جارجیا، نارتھ کیرولینا، پنسلوینا، الاسکا اور نیواڈاکے نتائج آئیں گے۔ 4 میں ٹرمپ اورایک میں جوبائیڈن آگے، ریاست نیواڈا کا کرداراہم ہے۔
دوسری جانب موجودہ امریکی صدراور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ 214 الیکٹورل ووٹ حاصل کرسکے ہیں، امریکی سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر ٹرمپ کو سوئنگ اسٹیٹس سے بھی تمام الیکٹورل ووٹس مل جائیں تب بھی وہ مجموعی طورپر268 الیکٹورل ووٹ ہی حاصل کرپائیں گے۔
ٹرمپ نے وسکونسن، پنسلوینا اور مشی گن میں دھاندلی کے الزامات لگا کر ووٹوں کی گنتی روکنے کیلیے درخواستیں دے دیں۔ ٹرمپ کی سپریم کورٹ جانے کی بھی تیاری ہے۔
عدالتی جنگ کیلیے ٹرمپ کے حامیوں کی چندہ مہم جاری ہے۔ ٹرمپ نے گزشتہ روز وائٹ ہاوس میں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عوام سے فراڈ ہو رہا ہے، ان کے نزدیک تو وہ الیکشن جیت چکے ہیں۔
جو بائیڈن اگرچہ اپنی فتح کےلیے بہت پرامید ہیں لیکن انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ جب تک مکمل نتائج نہیں آجاتے، تب تک وہ اپنی فتح کا اعلان بھی نہیں کریں گے۔