امریکا کے صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوارجوبائیڈن(جن کا انتخابی نشان گدھا ہے) نے میدان مارلیا جبکہ ری پبلکن پارٹی کے امیدواراورموجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ(جن کا انتخابی نشان ہاتھی ہے) الیکشن ہارگئے۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جوبائیڈن 538 الیکٹورل ووٹ میں سے 264 الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے فیصلہ کن فتح کے قریب پہنچ چکے ہیں انہیں وائٹ ہائوس تک پہنچنے کیلیے صرف 6 الیکٹورل ووٹ درکار ہیں جبکہ ان کے حریف صدر ڈونلڈ ٹرمپ 214 الیکٹورل ووٹ حاصل کرسکے ہیں۔
پولنگ کے مکمل نتائج آنے اوران کے حتمی سرکاری اعلان کے لیے اگلے ماہ کی 14 کی تاریخ رکھی گئی ہے۔ امریکی صدارتی الیکشن میں 5 ریاستوں کے نتائج آنا باقی ہیں۔ جارجیا، نارتھ کیرولینا، پنسلوینا، الاسکا اور نیواڈاکے نتائج آئیں گے۔ 4 میں ٹرمپ اورایک میں جوبائیڈن آگے، ریاست نیواڈا کا کرداراہم ہے۔
دوسری جانب موجودہ امریکی صدراور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ 214 الیکٹورل ووٹ حاصل کرسکے ہیں، امریکی سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر ٹرمپ کو سوئنگ اسٹیٹس سے بھی تمام الیکٹورل ووٹ مل جائیں تب بھی وہ مجموعی طورپر268 الیکٹورل ووٹ ہی حاصل کرپائیں گے اس طرح شکست ان کا مقدر بنے گی۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جوبائیڈن جن کی عمراس وقت 77 سال کے قریب ہے امریکا کے بوڑھے ترین صدرکہلائیں گے جبکہ موجودہ اور شکست خوردہ صدر ٹرمپ کی عمر72سال ہے۔
ان کے ناقدین کو لگتا ہے کہ وہ ایک ایسی عمر رسیدہ شخصیت ہیں جو اسٹیبلشمنٹ کے حامی ہیں اوراکثر ایسی حرکات کر بیٹھتے ہیں جو شرمندگی کا باعث بنتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق امریکی عوام نے ووٹ کے ذریعے ٹرمپ کی تبدیلی کی لہرکو مسترد کردیا ہے اور واضع پیغام دیا ہے کہ وہ نسل پرستی اورمذہبی تعصب کے خلاف ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکا میں تبدیلی کی لہرکی نا کامی کا اثرپاکستان اور بھارت کی سیاست پربھی پڑے گا،اس بات کاغالب امکان ہے کہ آئندہ الیکشن میں پاکستان کے وزیر اعظم عمراں خان اور بھارتی وزیر اعظم نندرا مودی بھی شکست سے دو چار ہو سکتے ہیں۔