سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار حالیہ دستی بم حملوں میں ملوث دہشت گردوں نے اہم انکشافات کیے ہیں۔
ملک دشمن عناصر کب کہاں کن قوم پرست جماعتوں سے رابطوں میں رہے ملزمان نے ساری تفصیلات بتادیں
دہشت گردوں میں پولیس افسر کا بیٹا بھی شامل جی نیوز نے گرفتار ملزمان کی انٹیروگیشن رپورٹ حاصل کر لی
انٹیروگیشن رپورٹ کے مطابق ملزم سارنگ عرف سہیل میرانی کے والد ذوالفقار میرانی پولیس سب انسپکٹر ہیں
ملزم سارنگ نے بتایا کہ جئے سندھ قومی محاز کا بانی ریاض چانڈیو میرے چچا کا دوست ہے
2014 میں جسقم میں شمولیت اختیار کی، جلسے جلوسوں میں شرکت کرتا رہا، ملزم سارنگ
بعد میں آریسر گروپ میں شامل ہوا، دوران تفتیش انکشاف
2019 میں سندھو دیش ریو و لوشن آرمی کےک کمانڈر سجاد شاہ سے ملاقات ہوئی
کلچر ڈے کے موقع پر ایس آر اے میں شامل ہوا ،
تنظیمی سربراہ اصغر شاہ عرف عنایت کی جانب سے حکم دیا گیا کہ حملے تیز کیے جائیں گے
بتایا گیا کہ حملوں کے لیئے فنڈنگ کر دی گئی ہے،
گلستان جوہر میں رینجرز کی موبائل پر حملے میں شامل تھا، تفتیشی رپورٹ میں انکشاف
رواں برس ایس آر اے کے کمانڈر اصغر شاہ عرف سجاد کے ڈکیت گینگ میں شامل ہوا تھا، ملزم انیس احمد تنیو کا انکشاف
حملوں کے لیئے آنے والے دستی بم اپنے پلاٹ پر ڈمپ کرائے اور پھر حملوں کے لیئے فراہم کیے، انٹیروگیشن رپورٹ میں انکشاف
2007 میں جے سندھ قومی محاز بشیر خان گروپ میں شامل ہوا، ملزم خاوند بخش عرف سلیم سندھی کا انکشاف
ملک مخالف جلسوں اور احتجاج میں شرکت کرتا رہا، تفتیشی رپورٹ
2010 میں بشیر خان گروپ کے دو حصے ہوگئے، تفتیش میں انکشاف
مسنگ پرسن کے احتجاج میں اصغر شاہ سے ملاقات ہوئی، رپورٹ میں انکشاف
اصغر شاہ نے پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی اور ساتھ ہی بم دھماکے کیے جانے کے کام سے بھی آگاہ کیا تھا، دوران تفتیش انکشاف
رواں برس ہی سندھو دیش ریوولیوشن میں شامل ہوا،ملزم بشیر احمد کا انکشاف
تنظیم کے کمانڈر نے ٹریننگ کے لیئے افغانستان جانے کو کہا تھا، دوران تفتیش انکشاف
بیماری کے باعث ٹریننگ پر نہیں جاسکا، بشیر احمد کا انکشاف
لیاقت آباد میں رینجرز موبائل، بلاول شاہ نورانی گوٹھ میں بیکری اور ڈیفنس میں آزادی اسٹال پر حملوں میں ملوث ہوں، ملزم کا انکشاف