ایک امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے فروری میں طالبان کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے بعد افغانستان بھر میں اپنے 10 اڈوں کو بند کردیا۔
واشنگٹن پوسٹ نے امریکی اورافغان حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اڈوں کا بند ہونا معاہدے میں بیان کردہ امریکی فوجیوں کے افغانستان سے مکمل انخلا کا حصہ ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ کچھ فوجی اڈوں کو مکمل طور پر افغان سیکیورٹی فورسز کے حوالے کردیا گیا جبکہ دیگر اڈوں کو خالی کردیا گیا لیکن انہیں اس حالت میں چھوڑا گیا ہے کہ مستقبل میں ضرورت پڑنے پر وہ ان کا دوبارہ قبضہ حاصل کرسکتے ہیں۔مزید یہ کہ اس بارے میں کوئی رپورٹ نہیں دی گئی کہ خالی کیے گئے ہر اڈے میں کتنا سامان چھوڑا گیا ہے۔
اس حوالے سے ایک امریکی عہدیدار نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ انخلا کے حکم کے باوجود امریکا افغان فورسز کے دفاع میں طالبان پر فضائی حملوں کی صلاحیت کو برقرار رکھنا چاہتا ہے جبکہ امریکی فوجیوں کے پاس داعش کے خلاف انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے کی صلاحیت بھی برقرار رہے گی۔