دہشت گردوں کے لئے خوف کی علامت سمجھے جانے والے سندھ پولیس کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے شہید ایس ایس پی چوہدری محمد اسلم کی سندھ پولیس میں ملازمت کا سرکاری ریکارڈ گم ہوگیا ہے۔
با خبر ذرائع کے مطابق شہید ایس ایس پی چوہدری اسلم کی سروس بک کی عدم دستیابی کی وجہ سے شہید کے لواحقین کو قانونی امداد کی فراہمی میں دشواری کا سامنا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ سندھ کے ڈی آئی جی عمر شاہد حامد نے سندھ کے متعلقہ پولیس حکام کو خط لکھ دیئے ہیں۔
پولیس مذکورہ خط کی دستیاب کاپی کے مطابق سی ٹی ڈی حکام نے اپنے طور پر تلاش کی کوشش کی مگر سروس بک کا سراغ نہیں مل رہا۔شہید ایس ایس پی چوہدری اسلم کی سروس بک گم ہو گئی ہے۔عمر شاہد حامد نے سندھ پولیس کے ایڈیشنل آئی جی دفاتر، ڈی آئی جیز اور مختلف شعبوں کے انچارج پولیس افسران سے سروس بک کی تلاش میں مدد کی درخواست کی ہے۔
اس حوالے سے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد حامد کا کہنا تھا کہ سرکاری محکموں میں سروس بکس کا گم ہو جانا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ دستاویزات ایک دفتر سے دوسرے دفتر میں لائے جانے کے دوران اکثر فوری طور پر دستیاب نہیں ہوتی تاہم ریکارڈ کی چھان بین کے دوران ایسا ریکارڈ مل جاتا ہے۔