یمن: عدن ہوائی اڈے پر ہونے والے حملے میں 27 افراد جاں بحق اور کم از کم 40 زخمی ہو گئے ہیں۔ ہوائی اڈے کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب یمن کی نئی کابینہ کے اراکین کو سعودی عرب سے لے کر آنے والی پرواز نے لینڈنگ کی تھی۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق مقامی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ہوائی اڈے کے ہال میں تین مارٹر گولوں کو گرتے انہوں نے خود دیکھا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق حملہ سعودی عرب میں تشکیل پانے والی یمنی حکومت کے وزیراعظم اوران کی کابینہ کے اراکین کی واپسی پر ہوا تاہم وزیراعظم معین عبدالمالک اور ان کی کابینہ کے اراکین اس حملے میں محفوظ رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یمن کے وزیراعظم اور ان کی کابینہ کے اراکین کو فوری طور پر صدارتی محل میں منتقل کردیا گیا جہاں وہ مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یمن میں سعودی عرب کے سفیر کو بھی صدارتی محل میں حفاظتی نقطہ نگاہ سے منتقل کیا گیا ہے۔
عدن ہوائی اڈے کی ویڈیو فوٹیجز بھی سامنے آئی ہیں جن میں باآسانی راکٹوں کو گرتے، افراتفری مچتے اور لوگوں کو بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
عرب دنیا کے مؤقر خبررساں ادارے العربیہ کے مطابق یمن کے وزیراعظم اوران کی کابینہ کے اراکین کو لے کر آنے والے دو طیاروں میں سے ایک کا تعلق اقوام متحدہ سے تھا جسے زیادہ محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق عدن ہوائی اڈے پر موجود عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے دھماکوں کے ساتھ ساتھ فائرنگ کی آوازیں بھی سنی ہیں۔
امریکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یمن کی وزارت صحت کے اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ حملے اور دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 27 افراد جاں بحق اور 40 زخمی ہوئے ہیں۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق زخمیوں میں ریڈ کراس کے تین کارکنان بھی شامل ہیں لیکن تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ وہ یمنی ہیں اور یا پھر غیر ملکی ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق یمن کے وزیراعظم معین عبدالمالک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پرجاری کردہ اپنے پیغام میں محفوظ ہونے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا ہے کہ بزدلانہ دہشت گرد حملہ یمن اور ہمارے لوگوں کے خلاف جاری جنگ کا حصہ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس سے ہماری قوت مزاحمت میں اضافہ ہو گا۔
یمن کے وزیراعظم معین عبدالملک کی سربراہی میں 24 رکنی نئی کابینہ تشکیل دی گئی ہے۔ تشکیل دی جانے والی نئی کابینہ میں طاقتور سدرن ٹرانزیشنل کونسل (ایس ٹی سی) سمیت ملک کی بڑی سیاسی قوتوں کی نمائندگی موجود ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق یمن کے صدر منصور ہادی نے ماہ رواں کے آغاز میں کابینہ میں ردوبدل کرنے کا باضابطہ طور پر اعلان کیا تھا۔