بھارت میں کسانوں کا احتجاج 36ویں روز بھی جاری ہے، حکومت اور کسانوں کے مذاکرات کے اب تک کے تمام 6 دور بےنتیجہ رہے، مذاکرات کا اگلا دور 4 جنوری کو ہوگا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جمعہ کو سنگھو بارڈر پر 80 کسان تنظیموں کی میٹنگ ہوگی، کسان میٹنگ میں 4 جنوری کو حکومت کیساتھ ہونے والے مذاکرات کا ایجنڈا تیار ہوگا۔
کیرالہ اسمبلی میں تین زرعی قوانین کے خلاف قرارداد منظور کر لی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت کسانوں کےحقیقی خدشات کو سنے اور تینوں زرعی قوانین کو واپس لے۔
دوسری جانب کسان تحریک کے سبب سنگھو، اوچندی، پیاؤ منیاری، سبولی اور منگیش بارڈر بند کردیے گئے ہیں، عوام کو متبادل راستہ اختیار کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
ہریانہ کسان کمیٹی 5 جنوری کو ہریانہ سے سنگھو بارڈر تک ٹریکٹر مارچ کرے گی۔
راجستھان سے ہریانہ جانے کے خواہشمند کسانوں کے راستے پر پولیس نے رکاوٹیں لگادیں، جس پر پولیس اور کسانوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، پولیس نے کسانوں پر آنسو گیس کی شیلنگ کی۔