مسلمان دشمنی میں مودی حکومت پاگل ہو گئی ،ریاست آسام میں تمام مدارس ختم کرنے کا بل منظورکرلیا۔
انتہا پسند مودی حکومت نے ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف دشمنی اور ہندوتوا سوچ کی عکاسی کرتے ہوئے ریاست آسام میں حکومتی سرپرستی میں چلنے والے تمام مدارس ختم کرنے کا بل منظورکرلیا جس کے تحت ریاست آسام میں قائم تمام مدارس اپریل تک اسکولوں میں تبدیل کردیے جائیں گے۔
ہندوانتہا پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے بل کی منظوری دی جب کہ کانگریس سمیت آل انڈیا ڈیموکریٹک موومنٹ نے بل کی مخالفت کی اوراسمبلی سے واک آؤٹ کیا، حزب اختلاف کی جماعتوں نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے ملک میں مسلم مخالف جذبات کو مزید تقویت ملے گی۔
Glad that the Bill pertaining to repeal of Provincialisation of Madrassas has been passed, even as @INCAssam and @AIUDFOfficial expectedly staged a walkout in Assembly. All Madrassas, being run under government stands converted into regular educational institute wef April 1, 2021
— Himanta Biswa Sarma (@himantabiswa) December 30, 2020
بھارتی حکام کے مطابق بل پاس ہونے کے بعد ریاست آسام میں تمام مدارس سیکیولراسکول میں تبدیل ہوجائیں گے جہاں طالب علم قرآن کی تعلیمات حاصل نہیں کرسکیں گے۔