بھارت نے ایک اور مسلم دشمن اقدام اُٹھا دیا۔
بھارت کی ریاست آسام میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت قائم ہے اور آسام کی ریاستی اسمبلی نے تمام مدارس بند کرنے کا بل منظور کرلیا۔
آسام میں بی جے پی کی حکومت نیا بل منظور کیا ہے جس کے تحت ریاست میں حکومت کے زیر انتظام چلنے والے 700 سے زائد مسلم مدارس کو اپریل تک بند کردیا جائے گا۔
بل کے مطابق ان 700 مسلم مدارس کو سیکنڈری اور ہائی اسکولوں میں تبدیل کیا جائے گا۔
آسام کی حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کے اقدام مودی حکومت کی مسلم دشمنی کاعکاس ہے۔
خیال رہے کہ بھارت کی حکومت نے 2019 میں شہریت کا متنازع قانون پاس کیا تھا جس کے تحت پاکستان، بنگلا دیش اور افغانستان سے بھارت جانے والے غیر مسلموں کو شہریت دی جائے گی لیکن مسلمانوں کو نہیں۔
اس قانون کے ذریعے بھارت میں موجود بڑی تعداد میں آباد بنگلا دیشی مہاجرین کی بے دخلی کا بھی خدشہ ہے۔