عدالت نے عذیر بلوچ کو ایک اورمقدمے میں بری کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج جوڈیشل کمپلیکس کراچی میں شہری کے اغوااور قتل کے کیس کی سماعت ہوئی جس دوران عدالت نے عذیر بلوچ کو عدم شواہد کی بنیاد پربری کرتے ہوئے کیس کا فیصلہ سنا دیاہے ۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی عدالت نے عذیر بلوچ کے خلاف تین مقدمات میں فیصلہ سناتے ہوئےعدم شواہد کی بنیاد پر بری کرنے کا حکم دیا تھا ۔
خیال رہے کہ یکم اپریل 2012کو تھانہ کلاکوٹ میں پولیس مقابلہ اقدام قتل کا مقدمہ سرکارکی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا۔پولیس کا موقف تھا کہ قتل ودیگر سنگین مقدمات میں مطلوب عزیر بلوچ و دیگر9ملزمان کلا کوٹ کے علاقے میں موجود تھے۔
ملزمان نے جان سے مارنے کی نیت سے پولیس پر حملہ کردیا۔ ملزمان کی فائرنگ سے اے ایس آئی عبدالوحید زخمی ہوا۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے ملزمان گلیوں میں فرارہوگئے تھے۔پولیس پر حملے اور اقدام قتل کا دو مقدمات تھانہ چاکیوارہ میں درج کیے گیے تھے۔ عذیر بلوچ پر50 سے زائد مقدمات مختلف تھانوں میں درج ہیں۔