افغانستان کے صوبے ہرات میں طالبان کے ہمدرد پولیس اہلکاروں نے اپنے ساتھی اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 13 اہلکار مارے گئے، یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب پولیس اہلکارکھانے کھانے کیلیے بیٹھے تھے اوران میں سے ہی تین اہلکاروں نے دستی بم پھینکنے کے بعد اندھا دھند فائرنگ کردی۔
میڈٰیا رپورٹس کے مطابق حملہ اتنا اچانک اور غیر متوقع تھا کہ پولیس اہلکاروں کو سنبھلنے کا موقع نہیں ملا ، حملہ آور پولیس اہلکار کارروائی کے بعد اسلحہ اور گاڑیاں بھی ساتھ لے گئے۔ہرات پولیس کے ترجمان نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کو قتل کرنے والے تینوں اہلکار کارروائی کے بعد مقامی طالبان سے جا ملے، ممکنہ طورپر تینوں حملہ آور طالبان جنگجو تھے جنہوں نے اس کارروائی کے لیے ہی پولیس فورس جوائن کی تھی۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں گاڑی پر فائرنگ سے دو خواتین جج جاں بحق اور دو زخمی ہو گئیں۔
افغان میڈیا کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب بس سٹاف کے قریب دو موٹر سائیکل سواروں نے خواتین ججز کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 خواتین ججز جاں بحق اور دو زخمی ہو گئیں،ملزمان واقعہ کے بعدفرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کرملزموں کی تلاش شروع کردی،جاں بحق خواتین ججز اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیاگیا۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب افغان پولیس اور فوج میں شامل طالبان ہمدردوں نے حملہ کرکے پولیس اور فوجی اہلکاروں کو ہلاک کیا ہو، گزشتہ برس ایسے تین بڑے واقعات میں 2 امریکی فوجیوں سمیت 7 افغان فوجی اور6 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔