بھارتی یوم جمہور پردارالحکومت نئی دہلی میدان جنگ بن گیا،کسانوں نے رکاوٹیں توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی جس پربھارتی پولیس کسانوں پر چڑھ دوڑی،لاٹھی چارج اورآنسو گیس کا بے دریغ اسعمال کیا۔
بھارتی کسانوں نے راستے میں آنے والی رکاوٹوں کو تہس نہس کر دیا اور پولیس پر پتھراؤ کیا، کسانوں کی بڑی تعداد لال قلعے تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی، کسان ظالم مودی کے زرعی قوانین کیخلاف ریلی نکال رہے ہیں۔
بھارت کے یوم جمہوریہ کی تقاریب اور سالانہ فوجی پریڈ کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کے سامنے کسانوں نے ٹریکٹرز ریلی نکالنے کی منصوبہ بندی کررکھی ہے۔
کسانوں نے رکاوٹیں توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی جس پر بھارتی فورسز نے کسانوں پر لاٹھی چارج اور نسو گیس کا استعمال کیا۔کسان رکاوٹیں توڑ کرٹریکٹرز کے ساتھ دہلی میں داخل ہو گئے۔ پولیس سے جھڑپوں میں کئی افراد زخمی ہو گئے۔
ہریانہ، راجستھان، پنجاب اور یوپی سمیت کئی ریاستوں سے قافلوں کی دارالحکومت آمد جاری ہے۔بھارت میں کسانوں کی جانب سے زرعی قوانین کے خلاف نومبر سے نئی دہلی کے مختلف مقامات پر کسانوں پر ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔
نئی دہلی میں ہونے والے کسانوں کے مظاہرے سے اظہار یکجہتی کے لیے ممبئی میں بھی ہزاروں کی تعداد میں کسان جمع ہیں۔احتجاجی کسانوں کا مؤقف ہے کہ وہ اپنے حق کے لیے پر امن ریلی نکالنا چاہتے ہیں لیکن حکومت ان کی اس بات پر یقین کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
حکومتی مؤقف ہے کہ اس ریلی کے لیے کسی دوسرے دن کا بھی انتخاب کیا جا سکتا تھا کیونکہ 26 جنوری کو کسانوں کی ریلی ملک و قوم کے لیے شرمندگی کا باعث ہو گی۔برسراقتدار انتہا پسند جونی ہندوؤں کی حکومت کے کسانوں سے مذاکرات کے کئی ادوار ہو چکے ہیں لیکن تاحال نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئے ہیں۔