نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقا نے پاکستان کو جیت کے لیے 88 رنزکا آسان ہدف دیا جو پاکستان نے 3 وکٹ کے نقصان پر پورا کرلیا،فواد عالم کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔۔
جنوبی افریقا کی جانب سے دیے گئے 88 رنز کے آسان ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے 3 وکٹیں گنوایں۔ عمران بٹ 12،۔ عابد علی 10 اور کپتان بابراعظم 30 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ اظہرعلی 31 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
چوتھے روز مہمان ٹیم نے 4 وکٹ کے نقصان پر187 رنز سے اپنی نامکمل اننگز کا آغازکیا۔ کیشو مہاراج کو 2 رنز پر حسن علی نے بولڈ کیا اورکپتان ڈی کوک کی اننگزکا خاتمہ یاسر شاہ نے کیا وہ بھی 2 رنز ہی بناسکے۔ اینرج نورجےکھاتہ کھولے بغیر ہی آؤٹ ہوئے۔ جارج لنڈے 11 رنز کے مہمان ثابت ہوئے جب کہ ٹمبا باوما کی مزاحمت 40 رنز پر دم توڑ گئی۔
قومی ٹیم کی جانب سے دوسری اننگز میں اسپنرز چھائے رہے۔ نعمان علی نے 5 اور یاسر شاہ نے 4 وکٹیں حاصل کیں جب کہ ایک وکٹ حسن علی کے حصے میں آئی۔
.@Shah64Y on 🔥#PAKvSA | #HarHaalMainCricket | #BackTheBoysInGreen https://t.co/bEMfSHbOgM pic.twitter.com/Zm2bVUXsOK
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) January 28, 2021
اس سے قبل نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں جاری پہلے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز پاکستانی ٹیم 378 رنز بنا کر آووٹ ہوئی اور جنوبی افریقہ کیخلاف 158 رنزکی برتری حاصل کی جس کے جواب میں پروٹیز نے دوسری اننگز میں پاکستانی باولرز کا خوب ڈٹ کر مقابلہ کیا اور دو وکٹوں کے نقصان پر پاکستان کی 158 رنزکی برتری ختم کردی تاہم تیسرے روزکے کھیل کے اختتام تک جنوبی افریقہ نے چار وکٹوں کے نقصان پر 187 رنز بنائے تھے ۔
پروٹیز کی جانب سے ایڈن مارکرم اور ڈین ایلگر نے اننگز کا آغاز کیا اور پہلی وکٹ کی شراکت میں 48 رنز جوڑے تاہم اس موقع پر یاسر شاہ نے ڈین ایلگر کو اپنے جال میں پھانس لیا اور محمد رضوان نے فل ڈائیو کرتے ہوئے شاندار کیچ لیا، وہ 45 گیندوں پر چار چوکوں کی مدد سے 29 رنز بنا سکے۔
پہلی وکٹ گرنے کے بعد ایڈن مارکرم اور ریسی وینڈرڈوسن نے پاکستانی باولرز کو خوب آڑے ہاتھوں لیا اوران کی ایک نہ چلنے دی۔ دونوں نے گراﺅنڈ کے چاروں جانب دلکش اسٹروکس کھیلتے ہوئے ناصرف اپنی اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں بلکہ پاکستان کو پہلی اننگز میں حاصل ہونے والی برتری ختم کرکے میچ ایک مرتبہ پھر دلچسپ بنا دیا تاہم 175 کے مجموعی اسکور پر یاسر شاہ نے اپنا کمال دکھاتے ہوئے پاکستان کو دوسری کامیابی دلا دی اور ریسی وینڈرڈوسن کو عابد علی کے ہاتھوں کیچ کروا دیا، وہ 151 گیندوں پر چھ چوکوں کی مدد سے 64 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے۔
تیسرے روز کے اختتام میں صرف 4 اوورز باقی تھے کہ فاف ڈپلسی نے اپنی وکٹ گنوادی وہ 10 رنز پر یاسر شاہ کا شکار بنے جب کہ اگلے ہی اوور میں سیٹ بلے باز ماکرم 74 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد نعمان علی کا شکار بن گئے۔ قومی ٹیم کی جانب سے یاسر شاہ نے 4 ، نعمان علی اور حسن علی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
قبل ازیں پاکستان کے حسن علی اور نعمان علی نے 308 رنز آٹھ کھلاڑی آئوٹ سے اننگز کا آغاز کیا تو 323 کے مجموعی اسکور پر حسن علی 21 رنز بنا کر کاگیسو ربادا کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے جبکہ 378 کے مجموعی اسکور پر پاکستان کی آخری وکٹ گری اور ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے نعمان علی 24 رنز بنا کر کیشو مہاراج کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔
پاکستان کی جانب سے فواد عالم نے مشکل وقت میں ذمہ دارانہ بلے بازی کرتے ہوئے 109 رنز کی اننگز کھیلی اور سب سے نمایاں بیٹسمین رہے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں اظہر علی 51، وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان 33، فہیم اشرف 64، عمران بٹ نو، عابد علی چار، بابراعظم سات، شاہین آفریدی صفر اور یاسر شاہ 38 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے تمام باولرز نے ہی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے تاہم فاسٹ باولر کاگیسو ربادا اور سپنر کیشو مہاراج نے تین، تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ لونگی نگیڈی اور اینرچ نورٹجے نے دو، دو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔
واضح رہے کہ جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تو پاکستانی باولرز نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پروٹیزکو پہلی اننگز میں 220 رنز پر آوٹ کر دیا۔ یاسر شاہ نے سب سے زیادہ تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ ڈیبیو میچ کھیلنے والے نعمان علی نے دو شکار کئے۔
جنوبی افریقہ کے ڈین ایلگر اور ایڈن مارکرم نے اننگز کا آغاز کرتے ہوئے پہلی وکٹ کی شراکت میں 30 رنز جوڑے تاہم اس موقع پر قومی ٹیم کے نوجوان فاسٹ باولر شاہین شاہ آفریدی نے پہلی کامیابی دلاتے ہوئے ایڈن مارکرم کو پویلین کی راہ دکھا دی، وہ 16 گیندوں پر 13 رنز بنا کر عمران بٹ کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔
پروٹیز کی دوسری وکٹ 63 کے مجموعی اسکور پر اس وقت گری جب ریسی وینڈرڈوسن نے فہیم اشرف کی گیند پر بھاگ پر رن لینے کی کوشش کی مگر دوسرے اینڈ پر موجود ڈین ایلگر نے ان کی کال کو مسترد کر دیا جس پر انہیں آدھی وکٹ سے واپس جانا پڑا تاہم اس سے پہلے ہی محمد رضوان نے بابراعظم کی زبردست تھرو پکڑتے ہوئے انہیں رن آوٹ کر دیا، وہ 30 گیندوں پر تین چوکوں کی مدد سے 17 رنز بنا سکے۔
ڈین ایلگر اور فاف ڈوپلیسی نے چائے کے وقفے کے بعد 94 رنز سے اننگز کا آغاز کیا تو 108 کے مجموعی اسکور پرلیگ اسپنر یاسر شاہ نے قومی ٹیم کو تیسری اوراہم کامیابی دلاتے ہوئے فاف ڈوپلیسی کو محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ کروا دیا، وہ 46 گیندوں پر چار چوکوں کی مدد سے 23 رنز بنانے میں کامیاب ہو سکے۔
ڈیبیو ٹیسٹ میچ کھیلنے والے نعمان علی نے بھی اپنی مہارت کے جوہر دکھائے اور 133 کے مجموعی اسکور پرکپتان کوینٹن ڈی کوک کو پویلین کی راہ دکھائی اور پھر مجموعی اسکور میں محض تین رنز کے اضافے کے بعد ہی ڈین ایلگر کو بھی آوٹ کر دیا، دونوں کھلاڑی بالترتیب 15 اور 58 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے۔
مہمان ٹیم کی چھٹی وکٹ 179 کے مجموعی اسکور پراس وقت گری جب ٹیمبا باووما 17 رنز بنا کر رن آوٹ ہو گئے۔ چائے کے وقفے کے بعد پروٹیز کی جانب سے کیشو مہاراج اور جارج لینڈے نے اننگز کا آغاز کیا تو مجموعی اسکور میں بغیر کسی اضافے کے یاسر شاہ نے کیشو مہاراج کو صفر کے انفرادی سکور پر کلین بولڈ کر دیا۔ 194 کے مجموعی اسکور پر جارج لینڈے کی مزاحمت بھی جواب دے گئی جو 35 رنز بنا کر حسن علی کی گیند پر محمد نواز کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔
جنوبی افریقہ کے آخری آئوٹ ہونے والے کھلاڑی لونگی نگیڈی تھے جنہوں نے آٹھ رنز بنائے اور شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔
پاکستان کی جانب سے تمام باولرز نے ہی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے تاہم لیگ سپنر یاسر شاہ نے تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ ڈیبیو میچ کھیلنے والے نعمان علی اور شاہین شاہ آفریدی نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں ، حسن علی ایک کھلاڑی کو آوٹ کرنے میں کامیاب ہوئے۔