آریا اپنے موٹاپے کے دوران 5 منٹ بھی مشکل سے چل پاتا تھا اور اس کا سانس پھولنے لگتا
آریا اپنے موٹاپے کے دوران 5 منٹ بھی مشکل سے چل پاتا تھا اور اس کا سانس پھولنے لگتا

دنیا کے سب سے موٹے 200کلو وزنی بچے نے کمال کردیا

جکارتہ: دنیا کا سب سے موٹا بچہ وزن کم کرنے کے بعد ناقابل شناخت ہو گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دنیا کا سب سے موٹا بچہ اپنا آدھے سے زیادہ وزن کم کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ وزن کم ہونے کے بعد 14 سالہ بچہ ناقابل شناخت ہے۔
انڈونیشیا کا 14 سالہ آریا پرما اپنا وزن کم کرنے میں کامیاب ہونے کے بعد اب دوسروں کو بھی وزن کم کرنے اور صحت مند غذا کھانے کی ترغیب کرتا ہے۔
آج سے لگ بھگ 5 سال قبل انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والا ایک بچہ آریا پرمانا اس وقت دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بن گیا جب اسے دنیا کا سب سے موٹا بچہ قرار دیا گیا۔ آریا اتنا موٹا تھا کہ اسے کوئی کپڑے پورے نہیں آتے تھے۔
اس وقت بچے کی عمر 9 سال تھی اور اس کا وزن 192 کلوگرام تک ہوچکا تھا مگر اب 5 سال بعد وہ مکمل طور پر بدل چکا ہے۔
بچے کے بڑھتے وزن کی خبریں عام ہونے پر انڈونیشیا کے بڑے ڈاکٹرز کی توجہ اس کی طرف ہوئی جنہوں نے اس کے غدود کا نمونہ لینے کے بعد اس کا 5 گھنٹے کا آپریشن کیا تھا جس کے بعد ایک ماہ میں بچے کا وزن 31 کلو تک کم ہوا۔
نوڈلز، میٹھے مشروبات اور تلی ہوئے پکوان کھانے کی عادت کے نتیجے میں اس بچے کا وزن 192 کلوگرام تک پہنچ گیا تھا اور وہ اتنا زیادہ موٹا ہو گیا تھا کہ چلنے پھرنے سے بھی معذور ہوگیا تھا جس کے بعد والدین کو اسے اسکول سے نکال کر گھر میں ہی پڑھانا پڑا۔
آریا اپنے موٹاپے کے دوران 5 منٹ بھی مشکل سے چل پاتا تھا اور اس کا سانس پھولنے لگتا تاہم اب وہ دن میں 3 کلو میٹر تک پیدل چلتا ہے اور باسکٹ بال بھی کھیلتا ہے۔
آپریشن کے بعد آریا کے کھانوں پر پابندی لگا دی گئی تھی، اسے گرل فش اور سبزیوں کا محدود کر دیا گیا تھا۔ آریا کا کہنا تھا کہ اسے یقین نہیں تھا کہ اب اس کا وزن کم ہو سکے گا تاہم اب وہ اپنے آپ کو بہت بہتر محسوس کرتا ہے۔