کراچی: ڈیری مافیا نے شہری انتظامیہ اور سندھ حکومت کی رٹ کو چیلنج کرتے ہوئے ایک بار پھر تازہ دودھ کی قیمت میں 10 روپے لیٹر کا اضافہ کردیا جس کے بعد شہر کے بیشتر علاقوں کی بڑی دکانوں پر دودھ 130 روپے لیٹر فروخت ہونے لگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کمشنر کراچی کی جانب سے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ نہ کیے جانے پر ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز پر مشتمل مافیا نے دودھ کی قیمت میں از خود غیر قانونی طور پر اضافہ کردیا۔ کراچی کے لیے تازہ دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے لیٹر ہے اس طرح ڈیری مافیا صارفین سے فی لیٹر 36 روپے غیر قانونی طور پر وصول کررہی ہے۔
کراچی میں دودھ کی گھریلو کھپت 50 ہزار لیٹر یومیہ ہے اس لحاظ سے فی لیٹر 36 روپے کے غیرقانونی منافع کا حساب کیا جائے تو ڈیری مافیا شہریوں سے یومیہ بنیادوں پر 18 کروڑ روپے لوٹ رہا ہے لیکن سندھ حکومت اور انتظامیہ کے کانوں پر کوئی جوں تک نہیں رینگ رہی اور دودھ کی قیمت دس روپے اضافے سے 130 روپے فی لٹر تک جا پہنچی ہے۔
ڈیری فارمرز نے دودھ کی قیمت میں یکم فروری سے 20 روپے اضافے کا اعلان کر رکھا تھا تاہم شہری حکومت کے دباؤ کے باعث ڈیری فارمرز نے دودھ کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا تاہم اب انتظامیہ کی خاموشی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈیری مافیا نے قیمت بڑھادی۔
شہر کے مختلف علاقوں گلشن اقبال، گلستان جوہر، لانڈھی، قائد آباد، کورنگی، کیماڑی اور شاہ فیصل کالونی وغیرہ میں دودھ 130 روپے لٹر میں فروخت کیا جارہا ہے۔
ڈیری فارمرز کا کہنا ہے کہ پیداواری لاگت میں اضافے کے سبب دودھ کی قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا، شہری حکومت نے ہم سے مہنگائی کے تناسب سے دودھ کی قیمتوں میں رد و بدل کا وعدہ کررکھا تھا جو کہ وفا نہیں ہوا، مہنگائی کے باعث ڈیری فارمرز کے اخراجات میں بھی اضافہ ہوا ہے اور اسی کو مد نظر رکھتے ہوئے دودھ کی قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے۔