آئی جی سندھ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو احکامات دیئے کہ قبضہ چھڑوانا یا اراضی واگذار کرانا پولیس کا کام نہیں ہے تاہم متعلقہ اداروں سے اس حوالے سے موصول ہونیوالی سفارشات پر عمل درآمدی اقدامات کو بلاتفریق یقینی بنایا جائے۔آئی جی سندھ زون ایسٹ میں امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائمز کی انسدادی حکمت عملی اور لائحہ عمل کا ازسر نو جائزہ لیکر جملہ اقدامات کو مذید ٹھوس اور کامیاب بنایا جائے جبکہ علاقہ ایس ایچ اوز اپنی نگرانی میں اسنیپ چیکنگ/ پیٹرولنگ کے عمل کو مربوط اور مؤثر بنائیں گے۔تاکہ جرائم، اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام اور ملوث ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن میں تیزی اورکامیابیوں کو یقینی بنایا جاسکے۔
اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی،ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرز سندھ،ڈی آئی جی ایسٹ،ڈی آئی جی فائنانس،اے آئی جی آپریشنز,لیگل، کمپلین سیل کے علاوہ زون شرقی کے ضلعی ایس ایس پیز اورایس ایس پیز انویسٹی گیشن نے شرکت کی۔
اس حوالے سے آئی جی سندھ مشتاق مہر نے اجلاس میں شریک افسران کو واضح ہدایات دیں کہ اسٹریٹ کرائمز ودیگر سنگین جرائم سے متعلق کیسز سمیت گمشدہ/لاپتہ ہونیوالے بچوں کے کیسز کی تفتیش،تحقیق اور چھان بین کے عمل کو انتہائی غیرمعمولی بناکر ملوث ملزمان کو متعلقہ عدالتوں سے مثالی سزاؤں کے عمل کو ممکن بنایا جائے۔
انہوں نے مختلف نوعیت کے جرائم، مفرور اشتہاری ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن کا تین سالوں سے موازنہ کرتے ہوئے اس حوالے سے مذید احکامات دیئے۔
اس موقع پر انہوں نے لاپتہ/گمشدہ افراد سے متعلق پولیس بریفنگ/تفصیلات سے بھی آگاہی لیتے ہوئے سپریم کورٹ،سندھ ہائی کورٹ اور دیگر عدالتوں کے ذیر التواء ریفرینسزکے حوالے سے بھی ضروری احکامات دیئے۔