امریکا کے نئے صدر جوبائیڈن بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے نقش قدم پر چل پڑے اور چینی کمپنیوں پر پابندی میں توسیع کردی ۔
امریکی صدر نے صدارتی حکم نامے پر دستخط کر دیے جس کے بعد چین کی بلیک لسٹ کی جانے والے کمپنیوں کی تعداد 48 سے بڑھ کر 59 ہو گئی ۔ چین کے دفاعی اور جاسوسی سیکٹرز سے تعلق پر بھی پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں ۔
حکم نامے کے مطابق چین کی کچھ کمپنیاں جبراورانسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں حکومت چین کی مددگار ہیں ،امریکی شہری ان کمپنیوں میں سرمایہ داری نہیں کرپائیں گے جبکہ پہلے سے موجود سرمایہ کاری کو نکالنے کیلیے ایک سال کی مہلت دی گئی ہے ۔