پاک سرزمین پارٹی کے چئیرمین مصطفی کمال نے کہا کہ عمارتیں گرانے کی بجائے سندھ حکومت گرادیں سب مسئلے حل ہو جائیں گے۔
کراچی میں بدھ کو صحافیوں سے گفتگوکرتےہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ حکومت برائیوں کی جڑ ہے۔وفاق نے13 برسں میں سندھ حکومت کو 10 ہزار442 ارب روپے دیےلیکن کراچی کو ایک قطرہ پانی نہ ملا۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو نے کراچی کا پانی کم ہونے پرایک لفظ نہیں بولا۔ عالمی جریدے بلوم برگ کی رپورٹ میں کراچی کا ٹرانسپورٹ نظام بدترین قراردیا گیا ہے۔ مصطفی کمال نے مزید کہا کہ پاکستان پيپلزپارٹی رشوت لے کر چند لوگوں کو نواز رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ سندھ بھرکےسرکاری ملازمين کی تعداد5لاکھ کےقريب ہے۔ 5لاکھ سرکاری ملازمين کوبجٹ کا58فيصد جارہا ہے۔ 5لاکھ لوگوں کو18ويں ترميم کا فائدہ ہورہا ہے لیکن صحت،پانی کی سہوليات کيلیے بجٹ نہيں ۔
مصطفی کمال نے مزید کہا کہ سندھ ميں465ارب روپےتنخواہوں ميں جارہے ہيں اور یہ بجٹ کا 55اعشاريہ5فيصد حصہ ہے۔ سندھ اپنے بجٹ کا58فيصد تنخواہوں اور پنشنزپر خرچ کررہا ہے۔ پنجاب اپنے بجٹ کا13فيصد حصہ تنخواہوں پر خرچ کرتا ہے۔
چئیرمین پی ایس پی نے کہا کہ ملک میں معيشت کی بہتری کی باتیں ہورہی ہیں لیکن عام آدمی کے حالات معلوم کريں تو2 وقت کی روٹی مشکل ہے۔ بچوں کو پڑھانا مشکل اور صحت کی سہوليات دستياب نہيں۔ بجٹ صرف لفظوں کا ہير پھير ہے۔ بجٹ کے نمبروں پر لوگوں کا اعتبار نہيں رہا ۔