فائل فوٹو
فائل فوٹو

دلی کے ساتھ مذاکرات کا راستہ سری نگر سے جاتا ہے۔ شاہ محمودقریشی

پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ دلی کے ساتھ مذاکرات کا راستہ سری نگر سے جاتا ہے۔ اگر بھارت کا رویہ یہی رہتا ہے، جو کشمیر پر ہے تو مذاکرات کیسے ہو سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں قیام امن کیلئے بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔ پاکستان عنقریب افغان قیادت کے اہم لوگوں کو اسلام آباد آنے کی دعوت دے رہا ہے تاکہ ہم مل بیٹھ کر افغان امن عمل کو آگے بڑھا سکیں۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان کا کردار مصالحانہ نوعیت کا ہے افغانستان میں قیام امن کیلئے بنیادی ذمہ داری افغانوں کی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ ملاقات کل متوقع ہے۔

ازبکستان کے صدر کانفرنس میں وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کو مدعو کیا ہے۔ ازبکستان کے ساتھ تین اہم نوعیت کے معاہدے ہونے جا رہے ہیں۔

شاہ محمود نے کہا کہ ہمیں ایک لیگل فریم ورک میسر آ جائے گا اور وہ سہولتیں جو پہلے میسر نہیں تھیں وہ دستیاب ہوں گی۔ ان معاہدوں سے پاکستان اور ازبکستان کے مابین تجارتی و اقتصادی تعاون مزید مستحکم اور وسعت پذیر ہو گا۔

وزیرخارجہ نے تاشقند میں وزیراعظم ازبکستان عبداللہ آریپوف سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ازبکستان سمیت وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ روابط کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ پاکستان اور ازبکستان کے مابین دو طرفہ طرفہ تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔