ڈھاکہ: اینٹی بائیوٹکس سے بھی طاقتور بنگلہ دیشی جراثیم ساری دنیا میں پھیلنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی اور بنگلہ دیشی سائنسدانوں نے مشترکہ تحقیق میں خبردار کیا ہے کہ بنگلہ دیش میں 5 سال سے کم عمر بچوں میں ایسے جراثیم سامنے آئے ہیں جن پراینٹی بائیوٹکس کا بھی کوئی اثر نہیں ہوگا۔
تحقیق میں کہا گیا کہ اگران سخت جان جراثیم کو نہ روکا گیا تو یہ ساری دنیا میں پھیل سکتے ہیں۔
بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے مختلف اسپتالوں میں نمونیا کے باعث داخل ہونے والے ہزاروں بچوں میں سے 108 بچے خطرناک جراثیم کی پانچ اقسام سے متاثر پائے گئے اوران اقسام کے خلاف کسی بھی طرح کی کوئی اینٹی بائیوٹک دوا اثر نہیں کر رہی تھی جبکہ ان میں سے 31 بچے دوران تحقیق ہی موت کا شکار ہو گئے۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ مسئلہ بنگلہ دیش کے کسی ایک شہر یا چند اسپتالوں کا نہیں بلکہ ایک سنگین عالمی مسئلہ ہے جس پر قابو پانے کی فوری اور اشد ضرورت ہے۔
تحقیق میں نکاسی کی خراب صورتِ حال، آلودہ پانی اور نسخے کے بغیر عام فروخت ہونے والی اینٹی بایوٹکس کو اس مسئلے کا اہم ترین ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگران سخت جان اور خطرناک جراثیموں پر قابو نہ پایا گیا اور معاملات اسی طرح چلتے رہے تو آنے والے برسوں میں یہ جراثیم ساری دنیا میں بھی پھیل سکتے ہیں۔