امریکا نے روس کے 24 سفارت کاروں کے ویزوں کی تجدید سے انکارکرتے ہوئے انھیں 3 ستمبرتک ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے سفیراناتولی آنتونوف نے بتایا کہ 24 سفارت کاروں کو ویزے کی معیاد ختم ہونے کے بعد 3 ستمبر تک امریکا چھوڑنے کا کہا گیا ہے۔
برطانوی میگزین کو دیے گئے انٹرویو میں روس کے امریکا میں سفیر اناتولی آنتونوف نے مزید بتایا کہ تقریباً تمام ہی سفارت کارکسی متبادل کے بغیرامریکا سے واپس وطن جانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
روسی سفیر نے امریکی اقدام کو جوابی کارروائی سے تعبیر کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ امریکا بلا جواز امتیاز برت رہا ہے، اچانک ہی ویزے کے اجرا کے عمل کو سخت بنا دیا گیا ہے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے روسی سفیر کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہ یہ انتقامی کارروائی ہے اور نہ ہی اس میں کچھ نیا ہے۔ روسیوں کو 3 سال بعد ویزوں کی مدت میں توسیع کے لیے درخواست دینی ہوتی ہے جن پر جانچ پڑتال کے بعد فیصلہ کیا جاتا ہے۔
تاہم امریکی ترجمان نے یہ واضح نہیں کیا کہ 24 سفارت کاروں کی ویزوں کی تجدید کے لیے درخواستیں میں ایسا کیا تھا کہ سب ہی درخواستیں ایک ساتھ مسترد کردی گئیں۔
واضح رہے کہ امریکا اور روس کے درمیان کشیدگی کا سلسلہ کافی برسوں سے جاری ہے تاہم نئے امریکی صدر جوبائیڈن کی 16 جون کو روسی صدر ولادی میر پوتن سے ملاقات کی تھی جس کے بعد تناؤ میں کمی کا امکان پیدا ہوگیا تھا تاہم دونوں کے درمیان خلیج برقرار ہے۔