کراچی ۔ وکلا تنظیموں اور سینئر قانو ن دانوں نے روزنامہ "امت” کے مدیر اعلیٰ رفیق افغان کے انتقال پرگہرے دکھ و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم نے ختم نبوت ؐکے معاملے پر ہمیشہ آواز بلند کی ، جب جب مسلمانوں کو تکلیف ہوئی تو رفیق افغان جیسے سچے اور بے باک صحافی و روزنامہ امت کے چیف ایڈیٹر کبھی کسی بھی ملک دشمن عناصر کے خلاف سچ بولنے سے خاموش نہیں رہے چاہے وہ برما کے مسلمان ہوں ، فلسطین کے مسلمان یاچاہے کشمیر کے مسلمان ہوں ، آسیہ معلونہ جیسا معاملہ ہو پاکستان ایک جرات مند صحافی سے محروم ہوگیا ، ایک آواز حق بند ہوگئی ، انہوں نے ہمیشہ حق و سچ کا ساتھ دیا ، ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
روزنامہ "امت” کے مدیر اعلیٰ رفیق افغان کے انتقال پر تعزیتی پیغام میں سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس (ر) وجیہ الدین احمد نے کہا کہ ان کا نعرہ ہمیشہ اسلام اور پاکستان رہا۔ عاشقان رسول ؐ کیلئے اپنا قلم استعمال کرتے رہے۔ وہ ایک نڈر اور بے باک صحافی تھے، جنہوں نے ہمیشہ ملکی مفاد کو مقدم رکھا اور توہین رسالت کے معاملے پر ایک عاشق رسول ؐ کا کردار ادا کیا۔ لسانی عصبیت سے لے کر آمرانہ دور میں بھی وہ حق و سچ لکھتے رہے۔ کراچی میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے والوں کو بے نقاب کرکے اپنا صحافتی اور قومی فریضہ ادا کیا۔ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔
جسٹس (ر) نذیر اختر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رفیق افغان کے انتقال کے باعث فہم آسمان صحافت کے روشن ستارے سے محروم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے عمر بھر دین اور حق کے لیے جہاد کیا۔ یہ انہی کا خاصہ تھا کہ ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالت کے لیے ہمیشہ صف اول پر رہے اور مجاہدانہ کردار ادا کرتے رہے۔ اس سلسلے میں کبھی صاحبان اقتدار کے ساتھ سمجھوتہ نہ کیا۔ بلکہ ہمیشہ حکمرانوں کی گرفت کرتے رہے۔وہ ایک صاحب بصیرت مدیر تھے جن کی بین الاقوامی حالات پر گہری نظر تھی۔ وہ پوری دنیا کے سامنے ”امت“ کے محاذ سے آخری وقت تک کھڑے رہے۔ ان کی قربانیاں لازوال ہیں۔ حالات کے آندھیاں کبھی بھی انہیں اپنے عزم و ارادے سے متزلزل نہ کر سکیں۔ ان کے انتقال سے پیدا ہونے والا خلا کبھی پورا نہ ہو سکے گا۔ وہ ایک بہادر قلم کار اور جرأت مند مدیر تھے۔ان کے انتقال پر صرف ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہی نہیں ”امت“ کی پوری ٹیم ممبران پوری امت کے ساتھ اظہار تعزیت کرتا ہوں کہ ایک نظریاتی صحافت کا بہت بڑا ستون اس دنیا سے اٹھ گیا ہے اللہ کریم انہیں اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائیں۔
سندھ بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین عارف داؤد ایڈووکیٹ نے کہا کہ بہت ہی اچھی ، نیک اور منجھے ہوئے صحافی تھے ، صحافت میں ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ انہوں نے ہمیشہ حق اور سچ کا ساتھ دیا ، سندھ بار کونسل رفیق افغان کے کے اہلخانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے ، ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے ۔کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر نعیم قریشی ایڈووکیٹ نے کہا کہ رفیق افغان نہایت دلیر صحافی تھے ، انہوں نے مرحوم صلاح الدین کے بعد روزنامہ امت کی نمائندگی بہترین انداز میں کی ، وہ ایک بہترین رائٹر ، بہترین صحافی تھے ، کراچی بار ایسوسی ایشن رفیق افغان کے انتقال پر ان کے اہلخانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے ، اس بات کا انتہائی افسوس ہے کہ پاکستان ایک جرات مند صحافی سے محروم ہوگیا ، ایک آواز حق بند ہوگئی ، انہوں نے ہمیشہ حق و سچ کا ساتھ دیا ، ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ، میری یہی دعا ہے کہ اللہ پاک مرحوم رفیق افغان کی مغفرت اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ۔
لاہور بار ایسوسی ایشن کے سیکر یٹری چوہدری لطیف نے کہا کہ رفیق افغان ایک بہادر اور اسلام پسند شخصیت تھے ، انہوں نے حق اور سچ کے لئے ہمیشہ کھل کر لکھا خواہ وہ کوئی بھی معاملہ ہو، ان کی ملک کے لئے خدمات ناقابل فراموش ہیں ، ان کی بے لوث خدمات کی وجہ سے ان کا نام ہمیشہ زندہ رہے گا ، ان کے انتقال پر انتہائی دکھ ہوا ہے ، میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور انہیں جنت میں جگہ نصیب فرمائے اور ان کے اہلخانہ کو صبر و جمیل عطا فرمائے ۔ ملیر بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکر یٹری ریاض بھٹی ایڈووکیٹ نے کہا کہ رفیق افغان ایسی شخصیت کے مالک تھے جو ہمیشہ یاد رہیں گے، ان کی خدمات وکلا برادری اور عوام کے لئے قابل تحسین ہیں ، ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور جوار رحمت میں جگہ عطا کرے اور مرحوم کے اہلخانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔ سینئر قانون داد ندیم شہزاد ہاشمی ایڈووکیٹ نے کہاکہ رفیق افغان آج اس دنیا میں ہمارے ساتھ نہیں۔
انہوں نے کہاکہ رفیق افغان صاحب جو کہ یتیم مسکین اور مستحقین کی آواز کو ہمیشہ بلند کرتے رہے اور سب سے بڑھ کر ملک کے دشمن عناصر کے خلاف ہمیشہ ان کا قلم لکھتا رہا، ہمیں ایسے سچے صحافی کی ہمیشہ ضرورت رہے گی جو کہ مظلوم کی آواز ہو رفیق افغان ان صحافیوں میں سے ایک ایسے ہی صحافی تھے، میں دل کی گہرائیوں سے اظہار افسوس کرتاہوں ، اللہ تعالی ان کے اہلخانہ کو صبر و تحمل عطا فرمائے اور میرے پیارے دوست رفیق افغان کی مغفرت فرمائے ، آمین ۔
انہوں نے کہاکہ جب جب مسلمانوں کو تکلیف ہوئی تو رفیق افغان جیسے سچے اور بے باک صحافی و روزنامہ امت کے چیف ایڈیٹر کبھی کسی بھی ملک دشمن عناصر کے خلاف سچ بولنے سے خاموش نہیں رہے چاہے وہ برما کے مسلمان ہوں ، فلسطین کے مسلمان یاچاہے کشمیر کے مسلمان ہوں جب کہ ختم نبوت کے معاملے پر رفیق افغان نے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا ریاستی پابندیوں کی پرواہ کئے بغیر قلم سے جہاد کیا ،خواہ وہ متماز قادری شہید ہو یا ملعونہ آسیہ کا معاملہ ہو ۔انہوں نے ہمیشہ سچ لکھا ، وہ ہمارے دلوں میں ہمیشہ ایک اچھے الفاظوں میں اچھی یادوں میں زندہ رہیں گے، رفیق افغان ایک محب وطن پاکستانی بھی تھے جب جب پیارے پاکستان کی طرف کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا اس کو اپنے قلم کی طاقت سے منہ توڑ جواب دیا، ان کے جانے سے آج دل بہت افسردہ ہے ۔
معروف قانون داں حشمت حبیب ایڈوکیٹ نے کہا کہ رفیق افغان صلاح الدین شہید کا مشن لے کر چل رہے تھے اور انہوں نے پاکستان کی صحافت میں اپنا ایک منفرد مقام بنایا تھا تو قع ہے کہ آئندہ آنے والے بھی ان کے مشن کو پورا کریں گے ۔اللہ تعالیٰ ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے اوررفیق افغان کی مغفرت کرے اور جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ۔ آمین ثم آمین یارب العالمین ۔