کیا اپوزیشن چاہتی ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہ ملے؟۔فائل فوٹو
کیا اپوزیشن چاہتی ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہ ملے؟۔فائل فوٹو

میں آپ کا نوکر نہیں ہوں۔ فروغ نسیم اورمصدق ملک میں تلخ کلامی

ینیٹ قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کے اجلاس میں وزیر قانون فروغ نسیم اورممبر کمیٹی مصدق ملک کے درمیا ن سوال جواب کے سیشن میں تلخ کلامی ہوگئی۔ مصدق ملک کے سوال کا جواب دیتے ہوئے فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ میں کمیٹی کا چیئرمین نہیں ہوں لیکن آپ کا نوکر بھی نہیں ہوں۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین علی ظفر کی زیرصدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کا اجلاس ہوا جس میں بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کو اپیل کا حق دینے کے بل پر بحث کی گئی۔

سینیٹر مصدق ملک نے اجلاس میں سوال کیا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی کاپی ہمیں کیوں نہیں دی؟، جس پر فروغ نسیم نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں فیصلے کی کاپی ممبران کو فراہم کر دیں گے جبکہ کمیٹی چیئرمین علی ظفر نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں فیصلے کی کاپی ممبران کو فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

فرو غ نسیم نے کہا کہ ایک سوال بار بار نہیں ہوگا جس پر مصدق ملک نے پوچھا کہ کیا آپ کمیٹی کے چیئرمین ہیں جو حکم دے رہے؟، جس کے جواب میں فروغ نسیم کا کہناتھا کہ کمیٹی کا چیئرمین نہیں لیکن آپکا نوکر بھی نہیں ہوں۔

کامران مرتضی نے کہا کہ کمیٹی اجلاس کو ٹی وی پروگرام نہ بنائیں،قانون بنا تو غیرملکیوں کے حقوق پاکستانیوں سے زیادہ ہونگے، فروغ نسیم کہا کہ آج سب کے سوال سن لیتا ہوں جواب اگلے اجلاس میں دوں گا۔