کابل:افغان طالبان کی جانب سے حکومت سنبھالتے ہی خواتین کے پردے سے متعلق نئی پالیسیز کا اعلان کیا گیا ہے جس میں خواتین کا برقع پہننا ضروری نہیں جبکہ حجاب اوڑھنا (سر ڈھانپنا) لازمی قرار دیا گیا ہے۔
افغانستان میں اقتدار حاصل کرنے کے بعد گزشتہ روز افغان طالبان کی جانب سے پریس کانفرنس کی گئی جس میں خواتین سے متعلق بات کرتے ہوئے افغان طالبان کا کہنا ہے کہ خواتین کے لیے برقع اوڑھنا لازم نہیں جبکہ حجاب کرنا ضروری ہوگا، وہ اپنے گزشتہ دورِ اقتدار کی طرح اس بار خواتین کے لیے سر تا پاؤں برقع پہننا لازمی قرار نہیں دیں گے۔
دوسری جانب افغانستان میں قبضے کے بعد سرکاری ملازمین کے لئے عام معافی کا اعلان اورخواتین کو افغان حکومت میں شمولیت کی دعوت دیدی گئی ہے۔منگل کے روز ثقافتی کمیشن کے رکن انعام اللہ سمنغانی کے ایک بیان کے مطابق امارت اسلامیہ خواتین کو مظلوم نہیں بنانا چاہتی،انہیں شریعت کے مطابق حکومتی دفاتر میں شامل کریں گے۔
العربیہ نیوز کے مطابق ان کا مزید کہنا تھا کہ نظام حکومت کو ابھی حتمی شکل نہیں دی گئی ہے مگر ایک مکمل اسلامی قیادت پر مبنی حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی کے افراد کو شامل ہونا چاہیے ہے۔