کراچی:نجی اسکولزکی نمائندہ تنظیموں کی جانب سے سندھ کے کئی شہروں میں مظاہرےکیے گئے، چیئرمین آل پرائیویٹ اسکولزمینجمنٹ طارق شاہ نے مطالبہ کیا کہ تعلیمی ادارے فوری طورپرکھولنے کی اجازت دی جائے۔
تفصیلات کے مطابق نجی اسکولزکی نمائندہ تنظیموں نے سندھ میں تعلیم بچاؤ تحریک شروع کر دی،نجی اسکول کی نمائندہ تنظیموں کی جانب سے طلبا، اساتذہ کے ہمراہ کے ڈی اے چورنگی پراحتجاجی مظاہرہ کیا گیا، شرکا نے سندھ کی تعلیم بچاؤ سے متعلق ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔
اس موقع پر سندھ حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی، اسکول مالکان کہتے ہیں کہ جب تمام شعبے ایس او پیز کے تحت کھولے جاسکتے ہیں تو اسکول کیوں نہیں کھولے جا رہے۔
تعلیمی اداروں کی بندش کیخلاف اندرونِ سندھ میں وکلا، سول سوسائٹی کے نمائندے، اساتذه اورطلبا و طالبات کا احتجاج جاری ہے۔
خیر پور میں تعلیمی اداروں کی بندش کیخلاف پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا جارہا ہے، احتجاج میں وکلاء، سول سوسائٹی کے نمائندے، اساتذه اور طلبا و طالبات شریک ہیں۔
ادھرسجاول میں تعلیمی اداروں کی بندش کے خلاف اساتذہ، والدین اور شہریوں کی جانب سے ریلی نکالی گئی۔سجاول میں اساتذہ، والدین اور شہریوں نے پبلک پارک سے پریس کلب تک ریلی نکالی۔
چیئرمین آل پرائیویٹ اسکولزمینجمنٹ طارق شاہ کا کہنا ہے کہ مجبورہوکرسڑکوں پرآئےہیں، 23اگست سےتعلیمی ادارےکھولنےکاکہاگیاتھا لیکن اب تاحکن ثانی اسکول بند کرنے کا کہا گیا ہے،جب تک سڑکوں پر نہیں اائیں گے کوئی بات نہیں سنے گا۔
طارق شاہ کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہےتعلیمی ادارےفوری طورپرکھولنےکی اجازت دی جائے، اسٹیئرنگ کمیٹی میں کہاگیا23اگست سےتعلیمی ادارے کھل جائیں گے۔
دوسری جانب آل پاکستان پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشنز کے صدر کاشف مرزا نے کہا ملک بھرکھلا ہے،سندھ کےطلبا کاکیا قصورہے؟ وزیر تعلیم سندھ کی مذاکرات کی پیشکش کاخیرمقدم کرتے ہیں، طلبا کے آئینی تعلیمی حق کے لیےآخری حد تک جائیں گے
گذشتہ روز محکمہ تعلیم سندھ کے ڈائریکٹوریٹ پرائیوٹ اسکولز نے تمام نجی اسکولز کو مراسلہ جاری کیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ نجی اسکولز 30اگست سےپہلےکھولےتورجسٹریشن منسوخ ہوجائےگی اور خلاف ورزی کرنےوالےنجی اسکولزکےخلاف قانونی کارروائی ہوگی۔