سپریم کورٹ نے صحافیوں کو ہراساں کرنے کے خلاف از خود نوٹس کیس میں ڈی جی ایف آئی اے ، آئی جی اسلام آباد اور سپریم کورٹ کے تمام ایڈووکیٹ جنرلز کو طلب کرلیا ۔ عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جاری کارروائی کی تفصیلات بھی طلب کر لیں ۔
دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے سپریم کورٹ مداخلت کرے گی ، آئین پاکستان میڈیا کو آزادی فراہم کرتا ہے ۔ جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ کوئی قانون آرٹیکل 19کے متصادم ہوا تو کالعدم قرار دے دیں گے ۔
جسٹس قاضی امین نے ریمارکس میں کہا کہ بطور جج ہم سیاست نہیں کر سکتے ،صحافیوں کا کام بھی صحافت کرنا ہے ، سیاست کرنا نہیں ،ججز تاریخ کے ہاتھوں میں ہیں ، چند افراد کے نہیں.