تمام دروں اور داخلی راستوں پران کا قبضہ ہے۔قومی مزاحمتی تحریک۔فائل فوٹو
تمام دروں اور داخلی راستوں پران کا قبضہ ہے۔قومی مزاحمتی تحریک۔فائل فوٹو

وادی پنجشیر میں شدید لڑائی جاری۔ بھاری جانی نقصان کے دعوے

کابل: وادی پنجشیر میں طالبان اور مزاحمتی گروپوں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔دونوں جانب سے ایک دوسرے کے بھاری جانی نقصان کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے کہا ہے کہ ان کے جنگجوؤں نے پنجشیر میں داخل ہو کرمتعدد علاقوں پرقبضہ کرلیا اورقومی مزاحمتی محاذ کو’بھاری‘ نقصان پہنچایا ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد جنگجو پنجشیر وادی میں داخل ہو گئے ہیں۔

اُدھر افغان قومی مزاحمتی تحریک کے ترجمان نے کہا ہے کہ تمام دروں اور داخلی راستوں پران کا قبضہ ہے اورطالبان کے سینکڑوں جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وادی کے داخلی علاقے ضلع شتل میں قبضے کے لیے طالبان کی کوششوں کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔

 این آر ایف کے ترجمان فہیم دشتی نے کہا کہ وہ دو محاذوں پر طالبان سے لڑ رہے ہیں اور350 طالبان جنگجو مارے گئے ہیں اور بڑی تعداد کو قیدی بنا لیا گیا ہے۔