قاہرہ:مصرکی فوجی عدالت نے منشیات اسمگلنگ کے مقدمے میں سات پاکستانیوں سمیت 10 افراد کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت کی سزا سنا دی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق سزائے موت پانے والوں میں سات پاکستانیوں کے علاوہ ایک ایرانی اور دو مقامی ملزمان شامل ہیں ۔ملزمان پر بحر احمر کے علاقائی سمندر کے ذریعے بھاری مقدار میں منشیات اسمگل کرنے کا الزام عائد تھا، اوران کے خلاف گزشتہ دو سال سے مقدمہ کی کارروائی جاری تھی ۔
مصر کے محکمہ انسداد منشیات نے سیکیورٹی اداروں کے اشتراک سے اپریل 2018ئ میں بیرون ملک سے ہیروئن کی بھاری مقدار اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنائی تھی۔ یہ منشیات مصر کے سفاجا شہر کے قریب سے پکڑی گئی تھی۔سکیورٹی اداروں کو اپنے ذرائع سے معلوم ہوا کہ منشیات مافیا ایک ایرانی کارگو بحری جہاز کے ذریعے منشیات کی بھاری مقدار مصر لانےکی کوشش کر رہا ہے۔ سکیورٹی اداروں نے اس کی نگرانی شروع کر دی۔
منشیات مصر پہنچائے جانے کے ساتھ ہی سیکیورٹی اداروں نے کارروائی کر کے 10 افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔ ان میں7 پاکستانی، ایک ایرانی اور دو مقامی مصری باشندے شامل ہیں۔مصری سیکیورٹی فورسز نے جہاز کا گھیرائو کرکے اسے قبضے میں لے لیا اوراس میں لائی گئی منشیات ضبط کرلی تھی۔ یہ منشیات جہاز کے اندر خفیہ طورپر رکھی گئی۔
مجموعی طورپر اس منشیات کا وزن دو ٹن اور 147 کلوگرام تھا۔ اس میں خام ہیروئن کے 1900 پیکٹ اور 99 کلو آئس کے 99 پیکٹ قبضے میں لیے گئے۔ ملزمان کے قبضے سے تین لاکھ 5 ہزار ایرانی ریال، 3375 پاکستانی روپے، 171 امریکی ڈالر، چار موبائل فون اور دیگر اشیا شامل تھیں۔