کابل۔افغانستان کے سابق وزیراعظم اور حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یارنے طالبان کی عبوری حکومت کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کردیا۔
نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ گلبدین حکمت یار کا طالبان کی عبوری حکومت پر موقف ہے کہ انہوں نے بھی طالبان کو پہلے عبوری حکومت قائم کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ طالبان کی حکومت میں ان لوگوں کو عہدے دیے گئے ہیں جنہوں نے 20 سال تک جدو جہد کی ہے۔
حزب اسلامی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عبوری حکومت کی کابینہ میں اب بھی بہت سے عہدے خالی پڑے ہیں۔ انہیں نہ تو کابینہ میں کوئی نمائندگی دی گئی ہے اور نہ ہی انہیں اس بات کی امید ہے کہ انہیں حکومت میں شامل کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیریقینی صورتحال میں طالبان کی تائیدکرتےہیں لیکن یہ سوال برقرار ہے کہ آنےوالےوقت میں لوئیہ جرگہ اور ملک کی آئین سازی کیسے ہوگی؟ پارلیمنٹ کوکونسی شوریٰ تبدیل کرے گی؟۔