لاہور:بھارت سے تین افغان شہریوں کی میتیں واہگہ بارڈرکے راستے لاہورلائی گئی ہیں یہاں سے انہیں طورخم بارڈرکے راستے افغانستان روانہ کردیا گیا، دستاویزات اورمعلومات کے مطابق تین افغان شہری جن میں دو خواتین اورایک مردشامل ہے بھارت میں علاج کی غرض سے گئے تھے تاہم وہاں ان کا علاج کامیاب نہیں ہوسکا اوروہ انتقال کرگئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق بھارت میں وفات پانیوالے افغان شہریوں کے رشتہ داروں نےپاکستانی ہائی کمیشن نیودہلی کودرخواست دی تھی کہ انہیں اپنے پیاروں کی میتیں پاکستان کے راستے افغانستان لے جانے کی اجازت دی جائے.بھارت میں وفات پانیوالے افغان شہریوں میں نسرین شیرازی، عائشہ اور محمداقبال گلاب شامل ہیں، پاکستانی حکام نے خیرسگالی جذبے کے تحت میتیں واہگہ بارڈرکے راستے پاکستان اوریہاں سے طورخم بارڈرکے راستے افغانستان لے جانے کی اجازت دی ہے، پاکستانی حکام کی طرف سے نسرین شیرازی کی میت لانے کے لیے ان کے شوہراوربیٹی کوویزاجاری کیاگیاہے۔
اسی طرح متوفیہ عائشہ کے بیٹے عصمت اللہ سمیت انکے بھائی اوربھتیجے کوویزاجاری کیاگیاہے، متوفی محمداقبال کے بھائی، بہن،ایک چچا اورکزن کوویزے جاری کیے گئے ہیں، یہ خاندان دبئی سے اپنے رشتہ دارمحمداقبال گلاب کا علاج کروانے بھارت گیاتھا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا۔
محمداقبال کی میت توہفتے کی دوپہرکوہی بھارت سے واہگہ بارڈرپہنچادی گئی تھی تاہم دونوں افغان خواتین کی میتیں کافی تاخیرسے لائی گئیں، وزارت داخلہ کی ہدایت پرمیتیں پاکستان لانے کے لئے واہگہ بارڈرخصوصی طورپرکھولاگیاتھا، ایدھی فاؤنڈیشن کی طرف سے میتیں وصول کرنے کے لیے ایمبولینسیں واہگہ بارڈربھیجی گئیں۔