اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ نیوزی لینڈ ٹیم دورہ منسوخی کا جال بھارت میں بنا گیا، نیوزی لینڈ کو فیک آئی ڈی کے ذریعے دھمکیوں بھرے پیغامات بھارت سے بھیجے گئے، کیوی ٹیم کودورہ پاکستان سے روکنے کی دھمکی احسان اللہ احسان کے جعلی فیس بک اکاؤنٹ سے دی گئی، نیوزی لینڈکی اتنی فوج نہیں جتنی ہم نےان کی ٹیم پرسکیورٹی کیلئےلگائی۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کے ہمراہ پریس کانفرنس میں دورہ نیوزی لینڈ منسوخ ہونے سے متعلق حقائق پیش کئے، ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کو فیک آئی ڈی کے ذریعے دھمکیوں بھرے پیغامات بھارت سے بھیجے گئے، مقدمہ درج کرکے ایف آئی اے حکام انٹرپول سے رابطہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنڈے گارڈین نے نیوزی لینڈ ٹیم کے دورے کے خلاف دھمکی آمیز آرٹیکل لکھا، نیوزی لینڈکے اوپنر مارٹن گپٹل کی اہلیہ کو دھمکی آمیز ای میل بھیجی گئی، اس ای میل اکاؤنٹ سے ابھی تک صرف ایک ہی ای میل بھیجی گئی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ یہ پاکستان ہی نہیں عالمی کرکٹ کے خلاف سازش تھی، نیوزی لینڈ کو چاہیے کہ ملنے والے تھریٹ کو پاکستان سے شیئر کرے۔ برطانیہ نے دورہ منسوخ کرنے کے لئے کھلاڑیوں کی تھکاوٹ کا بہانہ کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہم زندہ قوم ہیں، ہمیں تنہا نہیں کیا جا سکتا۔ جو سمجھتے ہیں نیوزی لینڈ کی ٹیم کے واپس جانے سے پاکستان تنہا ہو جائے گا وہ غلطی پر ہیں۔ اب آسٹریلیا کو بھی ایک جعلی تھریٹ ای میل مل جائےگی، نیوزی لینڈ ٹیم کے دورہ منسوخ کرنے کے دن ہی کہہ دیا تھا اب انگلینڈ کی ٹیم بھی نہیں آئے گی۔
فواد چوہدری کا کہناتھا کہ 19 اگست 2021 کو جعلی فیس بک پوسٹ لگائی جاتی ہے ، احسان اللہ احسان کے نام سے اکاﺅنٹ بنایا گیا ، جس میں کہا گیا کہ ”نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ اور حکومت اپنی ٹیم کو پاکستان نہ بھیجیں کیونکہ پاکستان میں سیکیورٹی صورتحال ٹھیک نہیں ، داعش پاکستان میں کارروائی کرنے کی تیاری کر رہی ہے اور وہ یہ ٹارگٹ نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی ہو سکتی ہے میں جانتاہوں کہ داعش مجھ سے ناراض ہو گی ، اس پوسٹ کے بعد، اب یہ نیوزی لینڈ کی حکومت پر ہے کہ وہ غور سے سوچیں ۔“
اس کے بعد ”21 اگست 2021 کو ابھی نندن مشرا، جو بھارتی اخبار سنڈے گارڈین کے بیورو چیف ہیں ،انہوں نے ایک آرٹیکل شائع کیا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو پاکستان میں دہشتگرد حملے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ،یہ آرٹیکل اس جعلی فیس بک پوسٹ کی بنیاد پر شائع کیا گیا ۔ابھی نندن مشرا کے امر اللہ صالح کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں ۔“
فواد چوہدری نے بتایا کہ 24 اگست 2021 کو نیوزی لینڈ کے کھلاڑی مارٹن گپٹل کی اہلیہ کو [email protected] کی آئی ڈی سے ای میل بھیجی جاتی ہے جس میں ان کو دھمکی دی جاتی ہے کہ مارٹن کو پاکستان میں قتل کر دیا جائے گا ۔تحقیقات میں پتا چلا کہ یہ ای میل کسی بھی سوشل میڈیا نیٹ ورک سے جڑی ہوئی نہیں ہوئی تھی ،ای میل اکاﺅنٹ 24 اگست 2021 رات ایک بج کر پانچ منٹ پر بنایا گیا ، صبح 11 بج کر 59 منٹ پر مارٹن گپبٹل کی بیوی کوای میل کی گئی ، اس اکاﺅنٹ سے اب تک ایک ہی ای میل بھیجی گئی اور وہ مارٹن گپٹل کی بیگم کو بھیجی گئی تھی۔یہ ای میل پروٹون میل سے بھیجی گئی ، پروٹون میل محفوظ سروس ہے ، اس کی تفصیلات میسر نہیں ہوتی ہیں ، ہم نے انٹر پول سے درخواست کی ہے کہ ہمیں تعاون فراہم کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ ان تمام واقعات کے باوجود نیوزی لینڈ ٹیم اپنی دورہ منسوخ نہیں کرتی اور پاکستان آ جاتی ہے ، شیخ رشید نے نیوزی لینڈ کی ٹیم کو بھر پور سیکیورٹی دی ،11 ستمبر کو نیوزی لینڈ کی ٹیم چارٹرڈ فلائٹ سے پہنچ جاتی ہے ،جبکہ ٹی ٹونٹی ٹیم کے ممبرز 12 ستمبر کو پہنچتے ہیں ،ایک ڈیٹیل پروگرام وزارت داخلہ جاری کرتی ہے جس میں ان کی موومنٹ کی تفصیلات موجود ہوتی ہیں، دو ہیلی کاپٹرز بھی فراہم کیے گئے،اس کے بعد پریکٹس سیشن کا بھی شیڈول جاری کیا گیا۔
ان کا کہناتھا کہ 13 تاریخ کو ٹیم سرینہ ہوٹل سے نکلی اور چار بجے اسٹیڈیم میں پہنچی جہاں پاکستان کی ٹیم بھی موجود تھی ، دونوں ٹیموں نے پریکٹس کی جبکہ پچھلی دھمکیاں ، موجود ہیں جنہیں سیکیورٹی اداروں نے جعلی قرار دیا ،ٹیموں نے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں سات بجے تک پریکٹس کی ، کوئی تھریٹ الرٹ رپورٹ نہیں ہوا۔ اگلے دن دوبارہ ٹیمیں سٹیڈیم گئیں ، پریکٹس کی گئی ، کوئی ایشو نہیں ہوا ، اگلے دن چھٹی تھی ، کسی قسم کا کوئی تھریٹ نہیں تھا ۔
انہوں نے کہا کہ 17 ستمبر کو نیوزی لینڈ کی ٹیم نے کہا کہ ان کی حکومت کی طرف سے تھریٹ الرٹ آیا ہے ، میچ سے قبل صبح ساڑھے دس بجے بتایا گیا کہ ہم اپنی حکومت کی ہدایت پر یہ دورہ منسوخ کر رہے ہیں ۔اس کے بعد پی سی بی کے حکام ، وزارت داخلہ کی ٹیم اورایجنسیوں کے لوگ ان کے پاس گئے اور درخواست کی کہ آپ لوگ ہم سے تھریٹ الرٹ شیئر کریں ، نیوزی لینڈ کی سیکیورٹی ٹیم اتنی ہی نابلد تھی جتنے کہ ہمارے لوگ تھے ، کیونکہ تھریٹ الرٹ آیا ہی نہیں تھا ۔ انہوں نے ہم سے کچھ بھی شیئر نہیں کیا ، اس کے بعد وزیراعظم کی تقریر ختم ہوئی تو ان کو ہم نے بتایا اور ساتھ ہی رمیز راجہ صاحب کی درخواست پیش کی کہ وہ چاہتے ہیں کہ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم سے بات کریں،انہوں نے وہیں پر بات کی ، ریسپشن اتنی اچھی نہیں تھی ، عمران خان نے نیوز لینڈ کی وزیراعظم سے کہا کہ اس وقت دورہ کینسل کریں گے تواس سے عوامی سطح پر تلخی پیدا ہوگی ، جیسنڈرا آرڈن نے کہا کہ ان کے پاس سنجیدہ انفارمیشن ہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کو ٹارگٹ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ دورہ کینسل ہو رہا تھا تو اس وقت ایس سی او کا سمٹ جاری تھا اورعمران خان کی تقریر ہونے والی تھی، پندرہ منٹ پہلے پاکستان سے مجھے یہ میسج گیا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم دورہ کینسل کر رہی ہے ، میں وزیراعظم کے پیچھے بیٹھا تھا اور وزیراعظم کے پرسنل اسٹاف کے علاوہ وہاں شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے ،ہم نے مشورے سے اس خبر کو ابھی وزیراعظم کو نہ دینے کا فیصلہ کیا تاکہ ان کا دھیان تقریر سے نہ ہٹ جائے ۔