اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کرنے والی کالعدم تنظیم کا وزیر آباد میں آج پڑائو کاتیسرا روز ہے بڑی تعداد میں کارکن موجود ہیں، دریائے چناب کے پل کو دونوں اطراف سے کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ دریائے چناب سے 500 میٹر کے فاصلے پر رینجرز نے ریڈ لائن لگا دی، پل پر ہر طرح کی ٹریفک اور عوام کی آمد و رفت بند ہے۔
گوجرانوالہ،گجرات اور وزیر آباد سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں نظامِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، انٹر نیٹ سروس بند ہے۔وزیر آباد میں 1 ہفتے سے دکانیں بند ہیں جبکہ تعلیمی سرگرمیاں بھی متاثر ہیں، گزشتہ روز تمام شادی ہال بھی بند کر دیے گئے۔
شہر کے داخلی راستوں پر رینجرز تعینات ہے، ٹریفک کو مکمل طور پر روک دیا گیا ہے، جگہ جگہ رکاوٹیں اور کنٹینر لگا دیے گئے ہیں۔وزیر آباد سے گجرات جانے والے راستوں کو بھی بند کر دیا گیا ہے، گجرات میں بھی ایمرجنسی نافذ ہے۔
ادھر راولپنڈی میں کالعدم تنظیم کے لانگ مارچ کے باعث بارہویں روز بھی راستے بند ہیں، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔
راول پنڈی میں فیض آباد انٹر چینج سے صدر تک مری روڈ بند کیا گیا ہے، جبکہ اسلام آباد ایکسپریس وے کا واحد راستہ کھلا ہے۔
مظاہرین کے خلاف کامونکی میں مقدمہ درج
کالعدم ٹی ایل پی کی ریلی کے شرکا اس وقت وزیر آباد میں موجود ہیں اور مارچ کے شرکا اپنے قائدین کی ہدایات کا انتظار کررہے ہیں۔ گزشتہ روز ہونے والی ہنگامہ آرائی پر رکن سندھ اسمبلی قاسم فخری اور کالعدم ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی سمیت 187 افراد اور 500 نامعلوم افراد کے خلاف تھانہ سٹی کامونکی میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایس ایچ او عاصم شہزاد کی مدعیت میں درج مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ ملزمان نے پولیس ملزمان کو یرغمال بنایا اور سرکاری سامان بھی چھینا، نے راہگیر شہریوں سے بھی لوٹ مار کی،ملزمان نے اشتعال انگیز تقاریر کیں اور جی ٹی روڈ پر لگا جنگلہ بھی توڑ دیا۔