کراچی میں دودھ کی فی لیٹر قیمت میں10 روپے کا من مانا اضافہ کردیا گیا,انتظامیہ لاتعلق اورخاموش تماشائی بن گئی۔
ڈیری فارمرز نے دودھ کی قیمت میں ازخود اضافے کا اعلان کرتے ہوئےدودھ کی قیمت میں 10روپے فی لیٹرکا اضافہ کردیا گیا۔ اضافے کے بعد دودھ کی قیمت140 اور150 روپے تک جا پہنچی ہے۔ نئی قیمت کا اطلاق آج 8 نومبر سے ہوگیا،انتظامیہ لاتعلق اورخاموش تماشائی بن گئی،غربت اور مہنگائی کیی چکی میں پسے ہوئے عوام کا جینا محال ہو گیا۔
۔کراچی انتظامیہ نےگزشتہ روز دودھ کی قیمتوں کے تعین کیلیےکمیٹی تشکیل دی تھی جبکہ ڈیری فارمرز نےبھی تعین تک موجودہ قیمتیں برقرار رکھنےکی یقین دہانی کرائی تھی۔رپورٹ کے مطابق کمیٹی نے پیداواری لاگت کا تجزیہ کرکے ایک ہفتےمیں رپورٹ دینی تھی مگر ڈیری فارمر نےکمیٹی کی رپورٹ سے پہلےہی از خود قیمت میں اضافےکا اعلان کردیا۔
ادھر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر دودھ کی قیمت میں اضافے کی اطلاعات گردش کر رہی ہیں جس کے تحت دودھ کی قیمت میں اضافہ ہورہا ہے۔بعض ڈیری فارمرزجن کا اس خبرکو چلانے کے اہم کردار ہیں،کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے اضافے اور چارے کی قیمتوں میں اضافے کے باعث دودھ کی قیمت میں اضافہ ناگریز ہوگیا ہے۔
واضع رہے حکومت نے مارچ 2018 سے دودھ کی فی لیٹر قیمت 94 روپے مقررکی ہے تاہم کراچی میں دودھ 130 روپے فی لٹرفروخت ہوتا رہا اورانتظامیہ بے بس رہی۔