سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  ٹوئٹر پر واپس آگئے۔فائل فوٹو
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  ٹوئٹر پر واپس آگئے۔فائل فوٹو

طالبان سے انخلاء معاہدہ کرنے والے ٹرمپ کا یوٹرن

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دور حکومت میں افغانستان سے انخلاء کے لیے طالبان کے ساتھ کیے جانے والے معاہدے پر اچانک ہی یوٹرن لیتے ہوئے اسے موجودہ صدر جو بائیڈن کا ایسا شرمناک اقدام قرار دے دیا، جو ان کے بقول ہتھیار ڈالنے کی طرح تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ موقف بھی اختیار کیا ہے کہ امریکا کو کسی بھی صورت میں بگرام ایئر بیس کا کنٹرول چھوڑنانہیں چاہیے تھا۔

عالمی خبررساں ادارے کے مطابق اپنے دور حکومت میں طالبان کے ساتھ انخلاء معاہدہ کرنے والے امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ موجودہ ڈیموکریٹ صدر جو بائیڈن نے جس شرمناک انداز میں افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلاء کیا، وہ ہتھیار ڈالنے کی طرح تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ برسراقتدار ہوتے تو طاقت کے ساتھ فوجی انخلاء کو یقینی بناتے اور بگرام ایئربیس کا کنٹرول کبھی نہ چھوڑتے۔

ٹرمپ کا مذید کہنا تھا کہ بگرام ایئربیس سے چین کی جوہری تنصیبات محض ایک گھنٹے کے فاصلے پر ہیں اور اب چین بڑی آسانی کے ساتھ آس پاس کے ملکوں کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے پنٹاگان اور امریکی جنرلوں کو بھی سخت تنقید کا ہدف بناتے ہوئے کہا کہ انہیں صدر جو بائیڈن کو افغانستان سے طاقت کے ساتھ امریکی فوجیوں کے انخلاء اور بگرام ایئربیس کا کنٹرول نہ چھوڑنے پر قائل کرنا چاہیے تھا۔