اسلام آباد ہائیکورٹ میں لاپتہ صحافی کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،عدالت نے وزیر اعظم اور وفاقی کابینہ کو متاثرہ فیملی کو سننے کی ہدایت کردی ۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل سید طیب شاہ نے بتایا کہ یہ 20 اگست 2018 کا واقعہ ہے، اس وقت وزیراعظم عمران خان ہی تھے اسی روز چارج لیا تھا۔
نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے گمشدہ صحافی کے کیس میں ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ بتائیں کب وزیر اعظم، کابینہ متاثرہ فیملی کو سن کر مطمئن کریں گے ، پیر تک تاریخ نہ بتائی گئی تو آئندہ سیکریٹری داخلہ پیش ہوں ۔
جج نے ریمارکس دیے کہ ملک میں جبری گمشدگی کا رجحان موجود ہے ، ریاست ناکام دکھائی دیتی ہے یہ مکمل تباہی ہے ، وزیراعظم اور وفاقی کابینہ متاثرہ فیملی کو مطمئن کریں کہ ریاست اس میں شامل نہیں، وفاقی حکومت کی ذ مے داری ہے کہ شہریوں کی حفاظت یقینی بنائے ۔ کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی ۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ یہاں کوئی رول آف لا نہیں ،مدثر کی ایک ماں ہے ،بیوی ہے اورایک بچہ ہے ریاست ساتھ ہوتی تو در بدرنہ پھر رہے ہوتے، لاپتہ شہری کی بازیابی یقینی بنانا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔