اسلام آباد:سپریم کورٹ نے لڑکیوں کو مبینہ طور پر دبئی اسمگل کرنے میں ملوث خاتون کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کا حکم دے دیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں خاتون خوش بخت عرف صوفیہ مرزا کی جانب سے خاتون صدف ناز کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔درخواست گزار خاتون نے استدعا کی کہ میری بچیوں کو اغوا کر کے انہیں بیرون ملک اسمگل کردیا گیا، دس سال سے میں نے اپنی بچیوں کو دیکھا تک نہیں، ملزمہ صدف ناز بیرون ملک فرار ہونے کی کوششیں کر رہی ہیں۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ ایف آئی اے نے تحقیقات میں خاتون ملزمہ کو قصوروار قرار دیا ہے، بچیوں کو دبئی سے لانے کیلیے خط لکھ چکے ہیں۔سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر ڈی جی ایف آئی اے اور وزارت خارجہ کے نمائندے کو طلب کرتے ہوئے خاتون خوش بخت کی بچیوں کی پاکستان واپسی کیلیے اقدامات کی تفصیلات بھی پیش کرنے کا حکم دیا۔
جسٹس قاضی محمد امین نے ملزمہ سے کہا کہ محترمہ اگر آپ ضمانت برقرار رکھنا چاہتی ہیں تو ملک میں ہی رہنا ہوگا۔جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دیے کہ ہم خاتون ملزمہ کی ضمانت منسوخ بھی کر سکتے ہیں، کیا ہماری ریاست اتنی کمزور ہے دبئی سے بچیوں کو نہیں لا سکتی، ایف آئی اے ابھی تک بچیوں کو واپس کیوں نہیں لا سکا، کیا دبئی کے ساتھ پاکستان کا معاہدہ موجود ہے؟۔ جسٹس قاضی محمد امین نے کہا کہ دبئی تو پاکستان کی تحصیل سے بھی چھوٹا ملک ہے۔
سپریم کورٹ نے ملزمہ صدف ناز کو سپریم کورٹ میں پاسپورٹ جمع کروانے اور اس کا نام ای سی ایل میں بھی ڈالنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت دو ہفتوں کیلیے ملتوی کردی۔