لندن:برطانیہ میں مقیم سکھوں نے بھارتی پنجاب میں بھی خالصتان ریفرنڈم کرانے کا اعلان کردیا۔ برطانیہ میں سکھوں کی بھارت سے علیحدگی کی تحریک خالصتان کا ریفرنڈم پانچویں مرحلے میں داخل ہوگیا ہے، جس میں سکھ برادری کے مزید افراد نے بڑی تعداد میں جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اس سے قبل اپنے برطانوی ہم منصب بورس جانسن کو ریفرنڈم رکوانے کی منتیں کی تھیں جو کہ بیکار چلی گئیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مودی کی برطانوی حکومت سے ریفرنڈم رکوانے کی درخواستوں کے باوجود برطانیہ میں خالصتان ریفرنڈم پانچویں مرحلے میں داخل ہوگیا ہے جس میں سکھ برادری نے جوش و خروش کے ساتھ بڑی تعداد میں حصہ لیا۔برطانیہ میں مقیم سکھ برادری نے 31 اکتوبر سے بھارت سے علیحدگی اور نئے وطن خالصتان کے لیے ریفرنڈم کا آغاز کیا تھا اور اس کا پانچواں مرحلہ بھی شروع ہوگیا۔ریفرنڈم کے شرکا نے بھارتی فوج کے مظالم اور مودی سرکار کی جانب سے سکھ برادری کے معاشی و سیاسی استحصال سے میڈیا کو آگاہ کیا اور چشم کشا حقائق پیش کیے۔
اس موقع پر سکھ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ریفرنڈم نے بھارتی حکومت کو ایک واضح پیغام بھیجا ہے کہ اس کے پاس سکھوں کو حق خود ارادیت دینے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔رہنماؤں نے بتایا کہ سکھ ریفرنڈم مستقبل میں بیلجیئم، امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور بھارتی پنجاب کے علاقے میں بھی کرایا جائے گا۔ خالصتان ریفرنڈم کے نتائج کا اعلان پنجاب ریفرنڈم کمیشن اگلے چھ ماہ میں آخری مرحلے کی ووٹنگ کے بعد کرے گا۔