کراچی: پولیس نے 6 ماہ قبل آئی ٹی کے کاروبار سے وابستہ شہباز نتھوانی کے قتل کا معمہ حل کرلیا، پولیس نے مقتول کی اہلیہ اوراس کے ساتھی کو قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا ۔
رواں سال 7 جون کو سچل کے علاقے اسکیم 33 مہران بنگلوز کے قریب صبح ساڑھے پانچ بجے نامعلوم ملزمان نے فائرنگ سے شہباز نتھوانی کو قتل کیا تھا اور جس وقت یہ واقعہ پیش آیا مقتول کی اہلیہ دانیہ اور 6 سالہ بیٹی بھی اس کے ہمراہ کار میں سوار تھی۔
سچل پولیس نے مذکورہ واقعے کا مقدمہ دفعہ 302/34 کے تحت مقتول کے والد شبیر نتھوانی کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا تھا۔مدعی مقدمہ نے شک و شبہے کا اظہارکرتے ہوئے تحریر کرایا تھا کہ میرے بیٹے کو نامعلوم ملزم یا ملزمان نے ملی بھگت سے کسی دشمنی یا رنجش کی بنا پر قتل کرایا ہے اوراس واقعے کی اطلاع شہباز کے سالے شاہ رخ نے میرے بیٹے سیف کو موبائل فون پر صبح پونے چھ بجے کے قریب دی تھی ۔
شبیر نتھوانی کا کہنا تھا کہ میری بہو ایک ہفتے قبل میکے صفورہ گئی تھی جسے لینے کے لیے میرا بیٹا 6 جون کی شب تقریباً 10 بجے کے قریب گیا تھا اور7 جون کی صبح واپسی پر اسے فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تاہم انویسٹی گیشن پولیس نے 6 ماہ بعد قتل کا معمہ حل کرتے ہوئے واردات میں ملوث مقتول کی اہلیہ اوراس کے ساتھی جمشید کو گرفتار کرلیا ، مقتول شہباز نتھوانی کی ملزمہ سے 7 سال قبل شادی ہوئی تھی ۔