نئی دہلی:بھارت کے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کا کہنا ہے کہ انڈیا کے چیف آف ڈیفینس اسٹاف کے ہیلی کاپٹر کا رابطہ لینڈ کرنے سے چند منٹ پہلے ہی منقطع ہوا تھا۔
بھارتی پارلیمان’لوک سبھا‘ میں انڈیا کے چیف آف ڈیفینس اسٹاف جنرل بپن راوت کے ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہونے پر سرکاری بیان جاری کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ ‘سولور بیس کے ایئر ٹریفک کنٹرول سے ہیلی کاپٹر کا رابطہ 12 بج کر آٹھ منٹ پر منقطع ہوا۔ جس کے کچھ ہی دیر بعد مقامی افراد نے قریبی جنگل میں آگ بھڑکتی دیکھی۔ آگ کے شعلوں میں لپٹے ہیلی کاپٹر کی اطلاع ملتے ہی مقامی انتظامیہ کی امدادی ٹیمیں جائے موقع پر پہنچ گئی تھی۔
ان کے کہنا تھا کہ بھارت کے چیف آف ڈیفینس اسٹاف کے ہیلی کاپٹر کو 12 بج کر15 منٹ پر ویلنگٹن پر اترنا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کے چیف آف اسٹاف ڈیفینس کی آخری رسومات مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ جمعے کو دہلی میں ادا کی جائیں گی۔ وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ اس حادثے میں ہلاک ہونے والے تمام افراد کی باقیات کو خصوصی طیارے کے ذریعے دہلی لایا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ریسیکیو ٹیموں نے ہیلی کاپٹر کے جائے حادثہ کے مقام سے لوگوں کو زندہ بچانے کی کوشش کی اور زخمیوں کو فوری طور پر ویلنگٹن کے ملٹری ہسپتال پہنچایا گیا۔
بھارتی وزیر دفاع نے اپنے بیان میں اس حادثے میں زندہ بچ جانے والے گروپ کیپٹن وررن سنگھ کے متعلق بتایا کہ ان کی حالت تشویشناک ہے اورانھیں زندہ بچانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ وہ اس وقت ویلنگٹن کے ملٹری ہسپتال میں زیر لاج ہیں۔
یاد رہے کہ آٹھ دسمبر کو انڈیا کے چیف آف ڈیفینس سٹاف جنرل بپن راوت اوراُن کی اہلیہ مدھولیکا راوت سمیت 13 افراد انڈین ریاست تمل ناڈو میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ جبکہ اس حادثے میں گروپ کیپٹن ورون سنگھ زندہ بچ گئے تھے اور شدید زخمی حالت میں زیرعلاج ہیں۔