کراچی میں گرین لائن منصوبہ مکمل ہو گیا، وزیر اعظم عمران خان آج گرین لائن بسوں کا افتتاح کریں گے ۔
وفاقی وزیر اسد عمر اور گورنر سندھ عمران اسماعیل نے گرین لائن پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے گرین لائن بس میں سفر کیا ، بسوں میں معیاری سہولیات ہیں ، وزیر اعظم کل گرین لائن بسوں کا افتتاح کریں گے،ابتدائی 14 دن تک بسیں آزمائشی طور پر چلیں گی جس کےبعد 25 دسمبر سے لوگ ٹکٹ لے کر بسوں میں سفر کر سکٰں گے ۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ کراچی والوں کو یہ بسیں 10 سال قبل ملنی چاہئے تھیں مگر پیپلزپارٹی کی حکومت نے گزشتہ 13 برس میں کراچی کو ایک بس تک نہیں دی ۔ گزشتہ برس وفاقی حکومت نے کراچی ٹرانسمیشن پلان کا افتتاح کیا تھا جس کے تحت کراچی میں پانچ منصوبے مکمل کرنے ہیں دیگر چار منصوبوں پر بھی پیشرفت ہو رہی ہے اور اسی دور حکومت میں مکمل ہوں گے ۔
وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ محمود آباد نالہ اگلے دو ہفتے میں کھل جائے گا ، ستمبر 2023 کو کے فور کا منصوبہ مکمل کر لیا جائے گا ۔ ہم ایک ماہ بعد کراچی سے پپری ریلوے لائن کا کام شروع کر رہے ہیں ، باہر کی کمپنیاں بھی کے سی آر میں دلچسپی لے رہی ہیں ،کے فور منصوبہ گزشتہ 12 سال سے تاخیر کا شکار تھا، گزشتہ برس وفاق نے اسے لیا ہے ، ہم کے فور منصوبے سے کراچی والوں کو 26 کروڑ گیلن پانی فراہم کریں گے ۔
ایک صحافی نے سوال کیا کہ احسن اقبال کہتے ہیں کہ گرین لائن منصوبے کا کریڈٹ انہیں اور ان کی حکومت کو جاتا ہے جس پر اسد عمر نے کہا کہ اگر ان کا منصوبہ تھا کہ سرجانی سے بھاگتے بھاگتے لوگ نمائش چورنگی پہنچ جاتے تو کریڈٹ بالکل انہیں جاتا ہے ، لیکن بسیں منگوانا ، تعمیرات سمیت دیگر کام کس نےکرنے تھے ، یہ کام موجودہ وفاقی حکومت نے کئے ہیں ۔ احسن اقبال کو بس اتنا ہی کہوں گا کہ بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ ۔