گوادر:گوادر میں گزشتہ کئی روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا۔حکومت کی جانب سے مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کے بعد مولانا ہدایت الرحمٰن نے گوادر میں دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو بھی ’گوادر کو حق دو‘ تحریک کے دھرنے میں پہنچے جہاں انہوں نے مظاہرین کے رہنماؤں سے مذاکرات کیے ۔
مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ گوادر کو حق دو تحریک کے تمام مطالبات جائز ہیں، لوگوں کو ترقی دینا اور بنیادی سہولتوں کی فراہمی ہماری ترجیحات میں شامل ہیں، غیرقانونی فشنگ پر مکمل پابندی لگادی ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس حوالے سے محکمہ فشزیز اور کمشنر مکران کو ہدایات بھی جاری کیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ گروک روڈ پر کام جلد شروع ہوگا، پسنی تربت روڈ پر جلد ٹینڈر طلب کیا جائے گا۔مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد گوادر کو حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت االرحمٰن کا نام فورتھ شیڈول سے نکال دیاگیا۔وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے معاہدہ پر دستخط کیے۔
جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکریٹری مولانا ہدایت الرحمان نے معاہدے کے بعد مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔خیال رہے کہ گوادر میں گزشتہ کئی روز سے دھرنا جاری تھا جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے اسد عمر اور زبیدہ جلال کو گوادر کا دورہ کرنے اور صورتحال کو حل کرنے کی ہدایت کی تھی جس پر اسد عمر اور زبیدہ جلال بھی گوادر پہنچے۔علاوہ ازیں اسد عمر نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایات پر آج انہوں نے زبیدہ جلال اور خالد منصور کے ساتھ گوادر کا دورہ کیااور وزیر اعلیٰ بلوچستان اور ان کی ٹیم کے ساتھ تفصیلی میٹنگ میں گوادر کے تمام منصوبوں کا جائزہ لیا اور کام کو تیز تر کرنے کے لیے فیصلے کیے۔
انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ گوارد کے عوام ان منصوبوں کا اثر اپنی روز مرہ زندگی میں دیکھیں گے۔ علاوہ ازیں بلوچستان حکومت اور گوادر کو حق دو تحریک کے درمیان ہونے والا معاہدہ منظر عام پر آگیا۔جس کے مطابق گوادر میں غیر قانونی ٹرالنگ پر مکمل پابندی عائد ہوگی، بارڈر ٹریڈ کی نگرانی ضلعی انتظامیہ کے حوالے کی جا ئے گی جبکہ تحریک کے کارکنوں پر قائم مقدمات فوری طور پر ختم کیے جائیں گے۔
بلوچستان حکومت اور ’گوادر کو حق دو‘ تحریک کے درمیان طے پانے والے معاہدہ کے مطابق مکران ڈویژن میں غیر ضروری چیک پوسٹوں کے خاتمے کیلئے کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان گوادر کے ماہی گیروں کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کریں گے، ایکسپریس وے کے متاثرین کا دوبارہ سروے کرکے معاوضہ دیا جائے گا، دھرنے کے بعد حق دو تحریک کے کسی کارکن سے انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
معاہدے کے مطابق سمندری طورفان سے متاثرہ ماہی گیروں کی امداد کیلئے ڈی سی آفس لائحہ عمل طے کرے گا، وفاقی اور صوبائی محکموں میں معذوروں کے کوٹے پر عمل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مکران کے عوام کی چاردر اور چار دیواری کا احترام کیا جائے گا، کوسٹ گارڈز اور کسٹمز پکڑی گئی بوٹس،کشتیاں اور لانچ کو ریلیز کرنے کیلئے تعاون کریں گے۔