بھارت: امرتسر میں سکھوں کے مقدس ترین مقام گولڈن ٹمپل میں داخل ہوکر بے حرمتی کرنیوالے ایک بھارتی ہندو نوجوان کو مشتعل سکھوں نے ہلاک کردیا۔
بھارت کی شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے ایک رہنما نے بتایا کہ یہ افسوس ناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب گولڈن ٹمپل میں گورو گرنتھ صاحب کا پاٹھ کیا جارہا تھا۔ اس دوران ایک ہندونوجوان جنگلہ پھلانگ کر پالکی صاحب کے قریب پہنچا اور مبینہ طورپرگوروگرنتھ صاحب اور مقدس استھان کی بیحرمتی کی۔
گولڈن ٹمپل کے خدمت گاروں اور سیکیورٹی عملے نے اس شخص کو پکڑ لیا تاہم جب اسے باہر لے کر آئے تو مشتعل ہجوم نے اسے تشدد کانشانہ بناتے ہوئے ہلاک کردیا۔ ہلاک ہونیوالے کا تعلق یوپی سے بتایا جارہا ہے،اس کے نام کی شناخت نہیں ہوسکی۔ مقامی پولیس اب اس واقعہ کی تحقیق کررہی ہے، مرنیوالے کی عمر24 سال کے لگ بھگ تھی۔
پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ سردار امیر سنگھ نے شری ہرمندر صاحب(گولڈن ٹمپل) میں گوروگورنتھ صاحب کی بیحرمتی کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ملزم کو ہلاک کرنے والے سکھوں کومبارک باد دی ہے۔
سردار امیر سنگھ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے بھارت میں سکھوں کے جذبات سے کھیلنے اور گوروگرنتھ صاحب کی بیحرمتی کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ تحقیقات کرنی چاہیے کہ ان واقعات کے پیچھے کون سے عناصر ہیں یہ کسی ایک فرد کی کارروئی نہیں، سردار امیر سنگھ نے کہا دنیا بھر میں بسنے والوں سکھوں کی اس واقعہ سے دل آزاری ہوئی ہے۔