کراچی: شاہ لطیف میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق 4 سالہ بچی کے قتل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، شہداد پور پولیس نے مرکزی ملزم کو مقابلے کے بعد زخمی حالت میں گرفتارکرلیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں شاہ لطیف منزل پمپ پر ڈاکوؤں نے ڈکیتی کی اور فرار ہونے لگے تو سیکیورٹی گارڈ نے ڈاکوؤں پر فائرنگ شروع کردی دو طرفہ فائرنگ کی زد میں آکر بھائی کیساتھ آئی 4 سالہ حرمین دختر ممتاز سر میں لگنے سے جاں بحق ہوگئی تھی، جبکہ گارڈ کی فائرنگ سے زخمی ملزم پیار علی جلبانی کو پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
دوران تفتیش ملزم نے اپنے دیگر ساتھیوں پیرو، گلو، نعیم، اکبر، حق نوازاورغلام شبیر کے نام بتائے اور ان کا تعلق شہداد پور سے بتایا تھا۔ جسکے بعد ایس ایس پی سانگھڑ ڈاکٹر فرخ علی کی ہدایت پر ایس ایچ او شہداد پور انسپکٹر جاوید جلبانی کی سربراہی میں ٹیم نے حرمین قتل کے مرکزی ملزم غلام شبیر ولد حسین بخش کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا، جہاں پہلے سے موجود ملزمان نے پولیس پر فائرنگ کردی، تاہم جوابی فائرنگ کے نتیجے میں ملزم شبیر کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا۔
دوران تفتیش ملزم نے انکشاف کیا کہ اس کا گینگ کراچی میں 2 سال سے ڈکیتی وارداتیں کررہا ہے۔ غلام شبیر سے تفتیش کی روشنی میں دیگر مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں۔