عدالت نے عُزیر بلوچ کیخلاف کچھی رابطہ کمیٹی کے رکن کے اغوا برائے قتل سمیت 3 مقدمات کا فیصلہ سنادیا۔
عدالت نے عُزیر بلوچ کیخلاف کچھی رابطہ کمیٹی کے رکن کے اغوا برائے قتل سمیت 3 مقدمات کا فیصلہ سنادیا۔

عزیر جان بلوچ رینجرز اہلکاروں کے قتل کیس میں بھی بری ہوگئے

کراچی:عدالت نے عدم شواہد کی بنا پر گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ اور شیر محمد عرف شیرو کو دو رینجرز اہلکاروں کے قتل کے کیس سے بری کردیا۔

کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے قتل کا فیصلہ سناتے ہوئے عدم شواہد کی بنا پر گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ اورشیر محمد عرف شیرو کو بری کیا۔عذیر بلوچ کے وکیل عابد زمان نے عدالت میں موقف اختیارکرتے ہوئے کہا ملزمان کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے جاسکے۔پروسیکیوشن جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا جس کے بعد عدالت نے عدم شواہد کی بنا پر گینگ وارکے سرغنہ عزیر جان بلوچ اور شیر محمد عرف شیرو کو بری کردیا۔

مقد مہ میں پولیس کی جانب سے موقف اختیارکیا گیا تھا کہ  ملزمان نے دو اہلکاروں اعجازاور ناصرکو اغوا کے بعد قتل کیا تھا اور مقتولین کی مسخ شدہ نعشیں میوہ شاہ قبرستان میں پھینک دی تھیں۔اس مقدمہ میں دونوں ملزمان کے خلاف پاک کالونی تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھاتاہم استغاثہ کی جانب سے شواہد پیش نہ کیا جانے پرعدالت نے دونوں ملزمان کو بری کردیا۔