واشنگٹن/ نئی دہلی: مسلم خواتین فروخت کیلیے پیش کرنے والی بھارتی ویب سائٹ عوامی غضب کا شکار ہوگئی۔ شدید غم و غصے کے بعد ویب سائٹ کو بند کر دیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی حکومت اس حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے، ویب سائٹ پر 100 مسلمان خواتین کی جعلی تصاویر لگائی گئی تھیں جس میں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی اور معروف بھارتی اداکارہ شبانہ اعظمی کی تصویر بھی شامل تھی۔
اس کے علاوہ مذکورہ ویب سائٹ پر بھارتی خاتون صحافی عصمت آرا کی تصویر بھی موجود تھی جس کے خلاف عصمت آرا نے دہلی پولیس کو شکایت درج کرا دی ہے۔ بھارتی خاتون صحافی عصمت آراء کا کہنا ہے کہ ویب سائٹ مسلمان خواتین کی توہین کی نیت سے بنائی گئی تھی۔
امریکی میڈیا کے مطابق جعلی ویب سائٹ کے عملی استعمال کے اشارے نہیں ملے لیکن اس ویب سائٹ کا مقصد صرف مسلمان خواتین کو ہراساں و پریشان کرنا تھا۔ دوسری جانب بھارت کے عالمی شہرت یافتہ نغمہ نگار جاوید اختر نے 100 سے زائد مسلم خواتین کی آن لائن نیلامی اور پارلیمنٹ آف ریلیجنزپراپنے انقلابی خیالات کا اظہار کیا جس پر ان ہی کے خلاف آن لائن نفرت انگیز مہم شروع ہو گئی۔
سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعے انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی سے سوال کیا کہ سیکڑوں خواتین کی آن لائن نیلامی ہو رہی ہے، نام نہاد دھرم سنسد فوج اور پولیس کو تقریباً 20 کروڑ بھارتیوں کا قتل عام کرنے کا مشورہ دے رہی ہے۔
جاوید اختر نے لکھا کہ میں سب کی خاموشی پر حیران ہوں، خاص طورپر وزیراعظم کی خاموشی پر، کیا سب کا ساتھ یہی ہے؟ دوسری جانب دہلی اور ممبئی میں ایف آئی آرکے بعد معاملے کی جانچ جاری ہے جب کہ Github پر مذکورہ اکاؤنٹ بند کر دیا گیا ہے۔