نورسلطان: قازقستان میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر متعدد شہروں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور حکومتی اقدام کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق قازقستان میں ہزاروں افراد نے حکومت کی جانب سے مظاہروں پر پابندی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر شہر شہر مظاہرے کیے۔ سابق سویت یونین ریاستوں میں عوامی احتجاج کے لیے منتظمین کو حکومت سے پیشگی اجازت لینی ہوتی ہے بصورت دیگر مظاہرے کو غیرقانونی قرار دے کر سخت کارروائی کی جاتی ہے۔
احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ 2 جنوری سے شروع ہوا تھا، جب ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ایل پی جی کی قیمت 120 ٹینج (قازقستان کی کرنسی۔ایک ٹینج 0.41پاکستانی روپے کے مساوی ہے) سے آدھی یا کم ازکم اتنی کردی جائے جتنی گزشتہ برس تھی۔
قازقستان کے سب سے بڑے شہر الماتے میں پولیس نے مرکزی چوک کو گھیرے میں لے لیا جہاں مظاہرین کی بڑی تعداد موجود تھی جب کہ مظاہروں کو روکنے کے لیے موبائل انٹرنیٹ بھی جام کردیا گیا تھا۔