مونروویا:لائبیریا کے دارالحکومت مونروویا میں ڈکیت گروہ نے دعائیہ تقریب کے دوران چرچ پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں بھگدڑ مچنے سے 29افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔
حکام کا کہناہے کہ ہلاک ہونے والے افراد میں متعدد بچے بھی شامل ہیں جبکہ کئی زخمیوں کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مونروویا کے ایک چرچ میں دعائیہ تقریب کے دوران بھگدڑ مچ جانے سے بچوں سمیت 29 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
حکام کا کہناہے کہ واقعہ جمعرات کو علی الصبح اس وقت پیش آیا جب ڈکیتوں کے ایک گروہ نے عبادت کیلئے آنے والے عیسائیوں پر چھروں اور تیز دھارآلوں سے حملہ کردیا۔پولیس ترجمان موسز کارٹر نے کہا کہ یہ اموات کی ابتدائی اطلاعات ہیں اوراس میں مزید اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ اکثر زخمیوں کی حالت نازک ہے جبکہ مرنے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔
26سالہ عینی شاہد ایمینوئیل نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ تقریب کے اختتام پرانہیں زوردار آوازیں سنائی دیں جس کے بعد انہوں نے کئی لوگوں کی لاشیں پڑی ہوئی دیکھیں۔ واقعے کے ایک اورعینی شاہد کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک گروپ کو کٹ گلاسزاوردیگر ہتھیاروں کے ساتھ ہجوم کی جانب آتے دیکھا، دوڑنے کے دوران کچھ لوگ گر گئے۔
خیال رہے کہ لائبیرین اسٹریٹ گینگزکے گروہ جو زوگوس کے نام سے مشہور ہیں،عام طورپرچاقو اور دیگر چھوٹے ہتھیاروں سے ڈکیتی کرتے ہیں۔ملک کے صدر جارج ویہ نے واقعے پر3 روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا اورکہا کہ لائبیرین ریڈ کراس اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کو متاثرین کی مدد کے لیے طلب کرلیا گیا ہے۔