پشاور کے قصہ خوانی بازار میں جامع مسجد میں دھماکہ ہوا دھماکے میں 62 افراد شہید جبکہ 100سے زائد افراد زخمی ہو گئے ، پولیس اور ریسکیو کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔۔پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ، پشاور کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے ۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے سے قبل نامعلوم افراد کی جانب سے علاقے میں اندھا دھند فائرنگ کی گئی اور اس کے بعد مسجد کے اندر دھماکا ہوگیا، جس میں سیکڑوں افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ ریسکیو، پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
سی سی پی او پشاور محمد اعجاز نے پشاور دھماکے سے متعلق کہا کہ2حملہ آوروں نے مسجد میں گھسنے کی کوشش کی ، دہشتگردوں نے ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں پر بھی فائرنگ کی جس سے پولیس اہلکار شہید ہوا۔
نجی ٹی وی کے مطابق سی سی پی او پشاورنے بتایا کہ 2حملہ آوروں نے قصہ خوانی کے قریب مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کی ، پولیس اہلکاروں کی جانب سے دہشتگردوں کو روکا گیا جس پر دہشتگردوں نے فائرنگ کر دی ، فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار شہید ہوا ، پولیس ٹیم پر حملے کے بعد دھماکہ ہوا ۔
پشاور کی قصہ خوانی مسجد میں دھماکے کے واقعے کی وزیر اعظم نے مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ۔
پشاور کی قصہ خوانی مسجد میں دھماکے کا وزیر اعظم نے نوٹس لے لیا ، عمران خان نےدھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے نقصان پر افسوس کرتے ہوئے پولیس اور انتظامیہ سے رپورٹ طلب کرلی۔وزیر اعظم عمران خان نے دھماکے کے زخمیوں کو فوری اور بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی ۔